|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2019

گوادر : پاکستان فشر فوک فورم کی جانب سے ضلعی دفتر میں ماہی گیروں کے عالمی دن کے موقع پر تقر یب کا انعقاد بیاد ناخدا اشرف کیا گیا۔

مقر رین نے مرحوم ناخدا اشرف کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ناخدا اشرف ماہی گیروں کے حقوق کی جد و جہد میں ایک مضبو ط علامت کے حامل کردار تھے وہ آ خر ی سانس تک ماہی گیروں کے حقوق کے لئے جدو جہد کرتے ہوئے نظرآ ئے مقامی سطح کے فورم ہوں یا ملکی سطح کے ناخدا اشرف ماہی گیروں کی بقاء اور ان سے روا ناروا سلوک کے خلاف ہمیشہ بولتے ہوئے نظر آئے ان کی قر بانیاں کسی بھی صورت فراموش نہیں کئے جاسکتے۔

مقر رین کا مز ید کہنا تھاآ ج کا دن ماہی گیروں کے عالمی دن کے موقع پر منا یا جاتا ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ تا ہے کہ ماہی گیروں کے شب و روز آج بھی نہیں بدلے ماہی گیروں کو آج بھی نظرانداز کیا جارہا ہے سی پیک کے حامل شہر گوادر کو ماہی گیروں نے آباد کیا لیکن آبادی کے ان بنیاد گزاروں کو کسی بھی توجہ کا مستحق نہیں سمجھا جارہا ہے غیر قانونی ٹرالرنگ کے بڑھتے ہوئے اثر و نفوذ اور سمندر میں سیکورٹی کے اقدامات کی وجہ سے ماہی گیروں کو سمندر میں شکار کے لئے پر یشانی اٹھارنی پڑرہی ہے اور ایکسپر یس وے کے منصوبے کی وجہ سے ماہی گیر اپنے روزگار کے لئے مضطر ب دکھائی دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماہی گیروں کا شمار جفاکش طبقے میں ہوتا ہے جو انہتائی نامساعد حالات میں بھی اپنی جان ہتھیلی پر رکھکر اپنے خاندان والوں کی کفالت کرتے ہیں لیکن ان کو حاصل سہو لیات سے محرومی کا سامنا ہے جس کی وجہ ملکی سطح پر ماہی گیر پالیسی کا عدم نفاذ ہے یہی وجہ ہے کہ کئی صد یا ں گزر جانے کے با وجود بھی ماہی گیروں کی شناخت معمہ بنا ہواہے ان کا شمار کسی بھی کلاس میں نہیں کیا گیا اس سر د مہری کی وجہ سے ماہی گیروں کوبنیادی سہو لیات کی کمی سمیت ناگہانی صورت حال میں در پیش حاد ثات کی وجہ سے معاوضہ اور دیگر مراعات سے محرومی کا سامناہے ماہی گیر بستیاں کسمپر سی کی علامت بن چکی ہیں جہاں نہ ان کو بنیادی سہولیات میسر ہیں اورنہ ہی زندگی کے دیگر ضروریات۔

انہوں نے کہا کہ ماہی گیر اپنی محنت سے ملکی زر مبادلہ میں بھی اپنا حصہ ڈال رہے ہیں تعجب ہے کہ حکومت ماہی گیروں کو کسی بھی مراعات اور سہولت کا مستحق نہیں سمجھتا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں سر کاری رہائشی کالونیوں کے قیام کے عمل میں ماہی گیررہائشی سہو لیات سے محروم ہیں کئی ماہی گیر گھرانے اب بھی انہتائی تنگ گھروں میں اپنے شب و روز گزار رہے ہیں مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑ تا ہے کہ ماہی گیروں کا کوئی والی وارث نہیں گوادر کے زمینوں کا پہلا حق یہاں کے مقامی ماہی گیروں اور دیگر لوگوں کا ہے جس پر کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پا کستان فشر فوک فورم سند ھ او ربلوچستان کے ماہی گیروں کے بنیادی حقوق کے لئے بر سر پیکار ہے جو ماہی گیروں کو شناخت فراہم کرنے سمیت ماہی گیروں کو اتحاد اور اتفاق پر قائل کررہا ہے ماہی گیروں کو مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اتحاد اور اتفاق کا مظاہر ہ کرناہوگا۔

مقررین میں پاکستان فشر فوک فورم ضلع گوادر کے صدر اقبال واڈو،آرسی ڈی سی گوادر کے صدر ناصر رحیم سہرابی،پاکستان فشر فوک فورم ضلع گوادر کے نائب صدر غلام مصطفی رمضان، جنرل سکر یڑی ساجد رحیم بخش، سینئر رہنماء ناخدا غلام نبی ہاشم اور مرحوم ناخدا اشرف کے نواسے ظریف بلوچ شامل تھے جبکہ تقر یب کے نظامت کے فرائض پاکستان فشر فوک فورم ضلع گوادر کے جونیئر جوائنٹ سیکر یڑی ناصر موسیٰ نے ادا کیئے۔