گوادر: گوادر میں تعلیمی ترقی کے دعوے۔ طالب علم پٹیچر بس میں سفر کرنے لگے۔ طلبہ کا بس کی خراب صورتحال کے خلاف پر یس کلب گوادر پہنچ کر شدید احتجاج اور نعرہ بازی۔ ایم پی اے گوادر کے گھر کے سامنے بھی اپنااحتجا ج ریکارڈ کیا۔
تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ سید ظہور شاہ ہاشمی ڈگری کالج گوادر کے لئے طلبہ کو کالج پہنچانے والی بس کی صورت حال خراب ہوگئی اور دوران سفر بس کا چھت گھلنے اور سڑ ھنے کی وجہ سے ٹوٹ کر گر گیا جس کے بعد طالب علموں نے بس سمیت گوادر پر یس کلب کے سامنے پہنچ کر شدید احتجاج کر تے ہوئے کہا کہ ان کو کالج لانے اور لیجانے کے لئے فراہم کردہ بس کی صورت حال کافی عرصہ سے مخدوش ہوچکی ہے۔
جس کی توجہ کالج انتظامیہ سمیت دیگر ذمہ داروں کو بھی کرائی گئی جس کے بعد گوادر کے ایک سیاسی اور سماجی شخصیت نے بس کی مرمت کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن بس کی جوں کی توں کی حالت میں ہے اوروہ بہ ا مرمجبوری خراب بس میں سفر کررہے ہیں اور اب نوبت یہاں تک پہنچی ہے کہ بس کا چھت دوران سفرگر گیا ہے جس کی وجہ سے اب ہمیں کالج پہنچنے کے لئے ٹرانسپورٹ کی سہولیت سے محرومی کا خدشہ در پیش ہوسکتاہے ہمارا تعلق دور دراز کے علاقوں سے اگر ٹرانسپورٹ کی سہولت ختم ہوگئی تو ہمیں تعلیم کے حصول بھی دقت اٹھا نی پڑ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا تعلق غر یب گھرانوں سے ہے اور ہم بمشکل سرکاری بس میں سفر کرکے کالج میں تعلیم حاصل کررہے ہیں ہمارے لئے اپنے خرچہ پر متبادل ٹرانسپورٹ کا بند وبست کرنا مشکل ہے گوادر میں تعلیمی ترقی کے نام پر ہم سے مزاق کیا جارہا ہے یہاں کے عوامی نمائندوں کے بچے کالج میں نہیں پڑھتے کالج میں ہمارے لئے ٹرانسپورٹ کے مسائل کے علاوہ درس و تد ریس کے مسائل بھی جنم لے چکے ہیں لکچررز کی کمی ہے لیکن کالج کی حالت زار پر شاید اس لئے کوئی توجہ مرکوز نہیں رکھتا کہ یہاں کسی امیر کے بچے نہیں پڑھتے۔
انہوں نے کہاکہ کالج کے مسائل کے حوالے سے ایم پی اے گوادر اور یہاں کی ضلعی انتظامیہ بھی آ گاہ ہے جو ان مسائل سے چشم پوشی اختیار کئے ہوئے ہیں اور افسوس ناک امر یہ بھی ہے کہ جب ہم ضلعی انتظامیہ کے افسران سے ملاقات کے لئے گئے تو وہاں کسی نے بھی ملاقات کے لئے گوا را نہیں کیا۔
درایں اثناء طالب علموں نے بعد میں ایم پی اے گواد رکے گھر کے سامنے جاکر بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کر ایااس موقع پر گوادر کی سیاسی و سما جی شخصیت میر ارشد کلمتی نے احتجاجی طلبہ سے ملاقات کر تے ہوئے کہا کہ وہ بس کی مرمت کے لئے کالج اور ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کرکے بس کی مرمت کو یقینی بنائینگے اگر مزید لیعت و لعل سے کام لیاگیا تو وہ طلبہ کے شانہ بشانہ ہونگے۔