|

وقتِ اشاعت :   November 25 – 2019

دالبندین : بلوچ قومی تشخص کو شدید خطرات لاحق ہیں گوادر سمیت بلوچستان کے وسائل کی لوٹ مار برداشت نہیں۔

ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر وسابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، نائب صدر وسینیٹر میر کبیر محمدشہی، صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ، جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ، صوبائی لیبر سیکریٹری سردار رفیق شیر بلوچ، ضلعی صدر کامریڈ اللہ نور بلوچ، رخشان ریجن کے صدر فاروق بلوچ، بی ایس او پجار کے مرکزی آرگنائزر ملک زبیر اور دیگر نے سنجرانی ہاؤس داود آباد دالبندین میں منعقدہ ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

جس میں دور دراز سے بڑی تعداد میں نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کے کارکنوں نے شرکت کی۔سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ دنیا کے بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر بلوچ قومی تشخص کو شدید خطرات لاحق ہیں ہمیں اپنی زبان اور ثقافت کو بچانے کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی عوام کو طاقت کا اصل سرچشمہ سمجھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر میگا پروجیکٹ سمیت ریکودک اور سیندک پروجیکٹ بلوچ عوام کی اصل میراث ہیں اپنی وسائل کی ملکیت سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے۔ سی پیک منصوبے کے تحت بلوچستان کے عوام کی خدشات کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ بلوچستان کے عوام کو نظر انداز کر کے بنائی گئی پالیسیاں ہرگز کارگر ثابت نہیں ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں منفی رجحانات کا خاتمہ ضروری ہے ڈھائی سالہ دور اقتدار اب قصہ پارینہ بن چکا ہے۔ سینیٹر میر کبیر محمدشہی نے کہا کہ ایوان بالا میں سیندک پروجیکٹ سے وابستہ ملازمین کے حقوق کے لیے آواز بلند کردی ریکودک پروجیکٹ کے وسائل کی حفاظت کے لیے بھر پور جدوجہد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک منصوبے کے تحت نیشنل پارٹی کو ہرایا گیا کیونکہ نیشنل پارٹی حقیقی معنوں میں عوام کے حق کی خاطر جدوجہد کررہی ہے۔ اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا جبکہ پارٹی کارکنوں نے قائدین سے مختلف قسم کے سوالات کیے۔جبکہ مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں نے نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔