تربت : اسسٹنٹ کمشنر تربت کی رپورٹ تبدیل کرنے اور صرف 59ٹیچرزکی بحالی کی غیرمنصفانہ فیصلے کیخلاف برطرف ٹیچرز ایکشن کمیٹی کاتربت میں ریلی اور کمشنر آفس کے سامنے مظاہرہ۔
شگفتہ بلوچ کی قیادت میں برطرف ٹیچرز ایکشن کمیٹی کی ایک وفد کا کمشنر مکران طارق قمر سے ملاقات،ملاقات کے دوران اے سی تربت خرم خالد، ا ے ڈی سی کیچ سراج کریم کے علاوہ آل پارٹیز اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی موجود تھے،کمشنر مکران طارق قمر کا برطرف ٹیچرز کی موقف سننے کے بعد ایک اور انکوائری کمیٹی بنوانے کا فیصلہ،نئی کمیٹی میں غیرجانبدارانہ طریقے سے اس معاملے کی جانچ پڑتال کرے گی۔
کمشنر مکران کا وفد کو یقین دہانی،اسسٹنٹ کمشنراورتعلیمی افسران پرمشتمل انکوائری کمیٹی کے فیصلے کے مطابق تمام ٹیچرزبحال کرائے جائیں،4 مہینے سے ذہنی اذیت سے دوچارہیں اور گھراوربچوں کی تعلیم متاثرہے،جلدبحال کیاجائے،وزیراعلیٰ،وزیرتعلیم،صوبائی وزیراسدبلوچ اورضلع کیچ کے حکومتی نمائندے ہمیں انصاف فراہم کریں، برطرف ٹیچرزکا مظاہرہ سے خطاب۔برطرف گورنمنٹ ٹیچرزایکشن کمیٹی ضلع کیچ کے زیراہتمام اپنی برطرفی اوراے سی تربت کی انکوائری رپورٹ کو تبدیل کرنے کیخلاف ریلی نکال کر کمشنرمکران ڈویژن کے دفترکے سامنے پرامن احتجاج کیا۔
احتجاجی مظاہرے میں آل پارٹیزاورسول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کرکے برطرف ٹیچرز کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ کیچ میں تعلیمی حلقے میں کنفیوژن پیداکرنے کے بجائے مسئلے کا پرامن حل یہی ہے کہ سرکار اپنی اسسٹنٹ کمشنرتربت کی انکوائری کمیٹی کی سفارشات کو پبلک کرکے ان پر من وعن عمل کیاجائے اوراسسٹنٹ کمشنرکی انکوائری رپورٹ ضائع کرکے نئی رپورٹ بناکرحکومت کو گمراہ کرنے کی کوشش کو تحقیقات کیاجائے کیونکہ جو رپورٹ منظرعام پر آئی ہے اس رپورٹ سے اسسٹنٹ کمشنراورانکوائری کمیٹی کے اراکین مکمل لاعلمی کااعلان کررہے ہیں پھر کس نے اورکس کے کہنے پررپورٹ تبدیل کی ہے۔
کمشنرمکران اورچیف سیکرٹری انکے خلاف تحقیقات کرکے انہیں ملازمت سے برطرف کیاجائے۔برطرف ٹیچرزنے اپنے خطاب میں کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عالیانی کے احکامات ہوا میں اڑائی جارہی ہیں،وزیراعلی نے دورہ تربت پر اپنے عوامی نمائندوں کی موجودگی میں کہاتھاکہ ضلعی انکوائری کمیٹی کا جوفیصلہ آئیگااس رپورٹ کی روشنی میں تمام ٹیچرزکو بحال کیاجائیگا۔
پھر کمشنرمکران شہید طارق زہری نے بھی یقین دہانی کرائی تھی اورڈپٹی کمشنرکیچ خواجہ ذیشان سکندرکو حکم دیا تھاکہ برطرف تمام ٹیچرزکو بحال کرکے ایک موقع دیں،مگروزیراعلی اورشہید کمشنرکی بات کی کوئی لاج نہیں رکھی گئی ہے،چار مہینے سے ہمیں انتظارکراکے ٹرخایاجارہاہے،چارمہینے سے ادھارلیکر اپنے گھر کا کیچن چلارہے ہیں اوربچوں نے تعلیم ادھورا چھوڑ دیاہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ تحقیقات کی جائے کہ برطرف تمام ٹیچرزپر ایک ہی نوعیت کے الزامات ہیں کہ انہوں نے اپنی جگہ الٹرنیٹ بندے رکھے تھے تو پھر 58ٹیچرزکی بحالی کی رپورٹ کس کے ایماء پر بناکرمعاملے کومتنازعہ اورطول دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
اس دوران برطرف ٹیچرزکی ایک وفد نے کمشنرمکران سے ملاقات کی۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنرنے وشگاف الفاظ میں کہاکہ یہ جو رپورٹ لیک ہوئی ہے یہ انکی رپورٹ نہیں ہے،انکی رپورٹ بالکل الگ ہے،کمشنرمکران طارق قمر نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ متعلقہ حکام سے بات کرکے مسئلے کاپرامن حل نکالاجائیگا،ملاقات کے دوران آل پارٹیزکے نمائندے بھی موجودتھے۔