برازیل میں جاری 20ویں فٹبال ورلڈ کپ کے دوران بدھ کو گروپ ای اور ایف کے آخری میچ کھیلے جا رہے ہیں جن میں ایران، نائجیریا، سوئٹزرلینڈ اور ایکواڈور کی ٹیمیں ٹورنامنٹ میں اپنی بقا کی جنگ لڑیں گی۔
پہلے گروپ ایف کے دو میچ برطانوی وقت کے مطابق شام پانچ بجے منعقد ہوں گے اور پھر گروپ ای کی ٹیمیں رات نو بجے مدِمقابل ہوں گی۔
گروپ ایف
اس گروپ کا پہلا میچ ٹورنامنٹ میں ’گولوں کی جنت‘ ثابت ہونے والے شہر سیلواڈور میں ایران اور بوسنیا ہرزوگووینیا کے مابین ہوگا۔
سیلواڈور میں اب تک ہونے والے میچوں میں بڑی تعداد میں گول ہوئے ہیں اور شائقین کو اس مقابلے میں بھی ایسی ہی توقعات ہیں۔
بوسنیا کی ٹیم تو پہلے ہی ورلڈ کپ سے باہر ہو چکی ہے اور ایران کو اگلے راؤنڈ میں رسائی کے لیے نہ صرف یہ میچ کم از کم دو گول کے فرق سے جیتنا ہوگا بلکہ یہ امید بھی کرنا ہوگی کہ دوسرے میچ میں ارجنٹائن نائجیریا کو شکست دے دے۔
ایران نے اب تک اس ورلڈ کپ میں اپنے دو میچوں میں سے ایک برابر کیا ہے اور ایک میں اسے شکست ہوئی ہے اور ایرانی ٹیم اب تک کوئی گول نہیں کر سکی ہے۔
دوسرے میچ میں اس گروپ میں اب تک سرفہرست ارجنٹنائن کی ٹیم نائجیریا کا سامنا کرے گی۔
ارجنٹائن کی ٹیم نے اب تک اپنے دونوں میچ صرف ایک گول کے فرق سے جیتے ہیں اور یہ دونوں گول لیونل میسی نے ہی کیے ہیں۔
اس میچ میں بھی لاطینی امریکہ کی یہ ٹیم اپنے سٹار فارورڈ ہر ہی انحصار کرے گی کہ وہ اسے ناقابلِ شکست رکھتے ہوئے اگلے راؤنڈ میں لے جائیں۔
ارجنٹائن کو گروپ میں پہلی پوزیشن برقرار رکھنے کے لیے میچ برابر کرنا بھی کافی ہوگا لیکن نائجیریا کے لیے برابری صرف اسی صورت میں قابلِ قبول ہوگی جب بوسنیا ایران کو شکست دے دے۔
نائجیریا کی ٹیم یہ میچ جیت کر گروپ میں پہلی پوزیشن بھی حاصل کر سکتی ہے اور اس صورت میں اسے اگلے راؤنڈ میں فرانس کی جگہ نسبتاً آسان حریف سوئٹزرلینڈ یا ایکواڈور کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انگلینڈ 1958 کے بعد پہلی بار فٹبال ورلڈ کپ کے دوسرے مرحلے میں پہنچنے میں ناکام ہوا اور ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار دونوں ابتدائی میچ ہارا ہے۔
گروپ ای
بدھ کو بقیہ دو میچوں میں گروپ ای میں فرانس کا مقابلہ ایکواڈور سے اور سوئٹزرلینڈ کا ہونڈارس سے ہوگا۔
فرانس کو اس گروپ میں سرِفہرست رہنے کے لیے یہ میچ صرف برابر کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ایکواڈور کو اگلے راؤنڈ میں پہنچنے کے لیے یہ میچ جیتنا ہوگا۔
ایکواڈور شکست کے باوجود اسی صورت میں آگے جا سکتا ہے کہ اگر دوسرے میچ میں سوئٹزرلینڈ کی ٹیم ہونڈوراس سے ہار جائے۔
فرانس کی ٹیم اس وقت ورلڈکپ جیتنے کے لیے چوتھی فیورٹ ٹیم قرار دی جا رہی ہے لیکن ٹیم کی انتظامیہ توقعات کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
فرانسیسی فٹبال فیڈریشن کے صدر نوئل لی گیرت نے بھی کہا ہے کہ ’فرانسیسی ٹیم کسی گھمنڈ کا شکار نہیں ہو سکتی۔ یہ نوجوان ٹیم ہے اور اس نے خود کو پوری طرح ثابت نہیں کیا ہے۔‘
دوسرے میچ میں سوئس ٹیم پہلے ہی ورلڈ کپ سے باہر ہونے والی ہونڈارس کو شکست دے کر اگلے راؤنڈ میں جگہ بنانے کی کوشش کرے گی۔
تاہم اس کے لیے اسے نہ صرف ایکواڈور کی شکست کی دعا کرنی ہوگی بلکہ اپنا میچ بھی کم از کم تین گول کے فرق سے جیتنا ہوگا۔
اس وقت اس گروپ میں پوائنٹس ٹیبل پر فرانس چھ پوائنٹس کے ساتھ پہلے جبکہ ایکواڈور تین پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ سوئٹزرلینڈ کے بھی تین پوائنٹ ہیں لیکن گولوں کا فرق منفی ہونے کی وجہ سے وہ تیسرے نمبر پر ہے۔
گروہ میں آخری نمبر ہونڈاروس کا ہے جس کا ایک پوائنٹ ہے اور وہ پہلے ہی ٹورنامنٹ سے خارج ہو چکی ہے۔