بنوں: وزیراعظم میاں نواز شریف نے اعلان کیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے باعث نقل مکانی کرنے والوں کو رمضان المبارک میں فی خاندان 40 ہزار روپے ادا کیے جائیں گے۔
آپریشن ضرب عضب کے باعث نقل مکانی پر مجبور ہونے والے افراد کے کیمپوں کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ابھی فی خاندان بارہ ہزار روپے دیے جارہے ہیں، جن میں تین ہزار ہاؤس الاؤنس، جبکہ پانچ ہزار روپے دیگر غیر غذائی اشیاء کے لیے ہیں۔ اس طرح کل ملا کر بیس ہزار فی خاندان دیے جا رہے ہیں، جبکہ رمضان المبارک میں یہ رقم بڑھا کر چالیس ہزار کردی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ چاہے اربوں روپے خرچ ہوں یا کھربوں، نقل مکانی کرنے والوں کے لیے وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ گھر بار چھوڑنا آسان نہیں ہوتا اورانہیں نقل مکانی کرنے والوں کی تکالیف کا ادراک ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے بعد وزیرستان میں خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہوگا۔
دہشت گردوں نے ریاست کی عملداری کو چیلنج کیا تھا، جس کی وجہ سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
اس موقع پر نواز شریف نے متاثرین سے کہا کہ ہم آپ کے جذبات سے آگاہ ہیں اور حکومت اور فوج مل کر آپ کی پریشانیاں دور کرے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ مشکل دور بہت جلد ختم ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم آپریشن زدہ علاقوں میں تباہ ہونے والے گھروں کو ازسرِ نو تعمیر کر کے دیں گے۔
سڑکیں، اسکول، اسپتال اور صاف پانی بھی فراہم کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ متاثرین کی بحالی کے لیے جتنی بھی رقم خرچ کرنا پڑی، کی جائے گی۔
دورہ بنوں کے موقع پر گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب خان، وزیر اطلاعات پرویز رشید اور وزیرمملکت برائے سرحدی امور عبدالقادر بلوچ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
وزیراعظم نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو بنوں میں آئی ڈی پیز کے کیمپ کے مشترکہ دورہ کی دعوت دی تھی لیکن عمران خان نے بہاولپور میں پہلے سے طے شدہ جلسے کی وجہ سے ان کی دعوت قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔
اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔