برازیل میں جاری ورلڈ کپ 2014 کا پہلا مرحلہ اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے اور الجزائر کی ٹیم دوسرے مرحلے میں پہنچنے والی 16ویں اور آخری ٹیم بنی ہے۔
فٹبال ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار الجزائر کی ٹیم نے ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔
گروپ ایچ میں جمعے کو پہلے میچ میں روس اور الجزائر کا میچ ایک ایک گول سے برابر رہا۔
روس اور الجزائر کا میچ کوئرتیبا میں کھیلا گیا اور اگلے مرحلے میں پہنچنے کے لیے الجزائر کو یہ میچ برابر کرنا کافی تھا جبکہ روس کے لیے یہ میچ جیتنا لازمی تھا۔
روسی ٹیم نے اس ورلڈ کپ میں اپنی کارکردگی سے مبصرین اور ماہرین کو حیران کرنے والے الجزائری ٹیم کے خلاف میچ کے چھٹے ہی منٹ میں برتری حاصل کی۔
روس کے لیے یہ گول الیگزینڈر کوکورن نے کیا۔ الجزائر نے پہلے ہاف میں روسی برتری ختم کرنے کی کئی کوششیں کیں لیکن سب ناکام رہیں۔
دوسرے ہاف میں الجزائر کی ٹیم زیادہ بہتر کھیلی اور 60 ویں منٹ میں اسلام سلمانی نے گول کر کے میچ برابر کر دیا۔
میچ برابر کرنے کے بعد جہاں الجزائر نے دفاعی انداز اپنایا وہیں روس نے مخالف گول کر بڑھ چڑھ کر حملے کیے لیکن وہ ان حملوں کو گول میں بدلنے میں ناکام رہے اور یوں میچ برابر ہوگیا۔
الجزائر اب دوسرے راؤنڈ میں اس ورلڈ کپ کو جیتنے کے لیے فیورٹ ٹیموں میں شامل جرمنی کا سامنا کرے گا۔
بیلجیئم اپنے گروپ میں ناقابلِ شکست
دوسری جانب ساؤ پاؤلو میں کھیلے جانے والے گروپ ایچ کے دوسرے میچ میں پہلے ہی دوسرے مرحلے کے لیے کوالیفائی کر جانے والی بیلجیئم نے جنوبی کوریا کو ایک گول سے شکست دی۔
پہلے ہاف میں میچ بغیر کسی گول کے برابر رہا تاہم دوسرے ہاف میں میچ کے77ویں منٹ میں ورتونین نے گول کر کے بیلجیئم کو برتری دلوائی جو آخر تک قائم رہی۔
بیلجیئم کی ٹیم نے میچ کا دوسرا ہاف دس کھلاڑیوں سے کھیلا کیونکہ پہلے ہاف میں اس کے کھلاڑی سٹیون دفور کو ریفری نے جنوبی کوریا کے کھلاڑی کی ٹانگ پر چڑھنے کے بعد سرخ کارڈ دکھا کر میدان سے باہر بھیج دیا تھا۔
یہ دفور کا ورلڈ کپ میں پہلا میچ تھا اور اب انھیں اس ورلڈ کپ میں دوبارہ میدان میں اترنے کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ ناک آؤٹ راؤنڈ میں ان کی ٹیم کی کارکردگی کیسی رہتی ہے۔
بیلجیئم کی ٹیم پہلے مرحلے میں اپنےگروپ میں ناقابلِ شکست رہی اور اگلے راؤنڈ میں اس کا مقابلہ گروپ جی میں دوسرے نمبر پر آنے والی امریکہ کی ٹیم سے ہوگا۔