حب: جمعیت طلباء اسلام لسبیلہ کے زیر اہتمام اتوار کے روز سیرک چوک سے تحفظ حقوق طلباء مارچ نکالی گئی۔
مارچ کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں طلباء کے حقوق تحفظ کے حوالے سے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا کر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کا گشت کیا اور طلباء یونیوں پر پابندی ہٹانے اور طلباء کے تمام جائز حقوق کا تحفظ و تعلیمی اداروں میں میرٹ کی بالادستی یقینی بنانے اور یونیو رسٹیز اور کالجز میں ہاسٹلز پر مخصوص گروپوں کا اجارہ داری ختم کرنے کے نعرے لگائے مار چ کے شرکاء نے کوئٹہ کراچی شاہراہ سے لسبیلہ پریس کلب کے سامنے پہنچ اختتام پذیر ہوئی۔
اس موقع پر تحفظ حقوق طلباء مارچ کے شرکاء سے جمعیت علماء اسلام لسبیلہ کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد یعقوب ساسولی،ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری و تحصیل حب کے امیر مولانا شاہ محمد صدیقی،جے ٹی آئی لسبیلہ کے صدر عبدالاحد عادل،جے یو آئی لسبیلہ کے پریس سیکرٹری مفتی محمد یوسف،ڈپٹی پریس سیکرٹری حافظ حسین احمد مدنی،تحصیل حب کے جنرل سیکرٹر ی حافظ ہدایت اللہ،پریس سیکرٹری مفتی عبدالولی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے تعلیمی اداروں میں مسلط کردہ کالے بھیڑوں نے تعلیمی نظام کا بیڑہ غرق کردیا ہے اور ملک کے نوجوانوں کو ان کی صلاحیتیں بروئے کار لانے سے روکا جائے۔
کیونکہ نوجوان ہی قوم کا معمار ہوتے ہیں اور مستقل میں قوم کی قیادت ہیں لیکن بدقسمتی سے ان کا راستہ روکا جارہا ہے انھوں نے کہا کہ انگریزوں کے آنے سے پہلے بر صغیرمیں تعلیمی یکساں تھا جو نوجوان تعلیمی اداروں سے فارغ ہو جاتے تو وہ عالم بن جاتے تھے کیونکہ انہیں دینی تعلیم بھی دی جاتی تھی مگر اب تو تعلیمی اداروں میں سرمایہ داروں کے بچوں کیلئے الگ بہتر معیار اور غریب کے بچوں کیلئے تعلیمی ایسی معیار رکھا جارہا ہے تاکہ غریب کا بچہ آگے نہ بڑھ سکے اور سرمایہ داروں کے بچوں کو تعلیمی اداروں میں تمام سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جبکہ غریب و کسان کا بچوں کو ان سہولیات سے یکسر محروم رکھا جاتا ہے جس کی وجہ سے انکی حوصلہ شکنی ہو جاتا ہے۔
انھوں نے کہاکہ لسبیلہ یونیو رسٹی کے مختلف شعبہ جاتا ت میں زیر تعلیم طلباء کو پریشانی ومشکلات کا سامنا ہے اور انہیں جان بوجھ کر پریشان کیا جارہا ہے غریب طلباؤں کو ہاسٹل میں کمرہ تک نہیں دیا جاتا مقررین نے مزید کہاکہ سلیکٹڈ حکومت میں بیٹھے حکمران کہتے ہیں کہ مولانا فضل الرحمن کا آازادی مارچ فلاپ ہو گیا ہے۔
اسلام آباد سے خالی لوٹ کر چلے گئے ہیں ہم انہیں بتادینا چاہتے ہیں کہ جے یو آئی کی آزادی مارچ نے سلیکٹڈ حکومت کی نیندیں حرام کردی ہیں اس لیئے وہ حواس باختہ ہو چکے ہیں ان کا دل و دماغ کام نہیں کر رہا اور اپنی کراسی بچانے کیلئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں لیکن ان کا تختہ الٹنے والا ہے موجودہ حکومت زیادہ دیر ٹکنے والا نہیں ہے جلد دھڑم تختہ ہو جائے گی۔