|

وقتِ اشاعت :   December 28 – 2019

کوئٹہ : بلوچستان عوامی پارٹی کے صوبائی وزراء نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ جام کمال خان کی قیادت میں مخلوط حکومت مضبوط ہے گزشتہ ادوا رمیں قوم پرستوں سمیت دیگر جماعتوں نے اپوزیشن کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا اسکے برعکس ہماری حکومت صوبائی اسمبلی کے 51حلقوں میں ترقیاتی کام کروا رہی ہے میر عبدالقدوس بزنجو اسپیکربلوچستان اسمبلی اور پارٹی کے سینئر رہنما ہیں اگرانہیں کوئی شکایت ہے تو وہ براہ راست کابینہ یا وزیراعلیٰ کو بتاسکتے ہیں ہم میرعبدالقدوس بزنجو کی تمام شکایا ت دور کریں گے۔

بلوچستان عوامی پارٹی 2023ء میں بھی سرخرو ہوگی اپوزیشن جماعتیں محض سیاسی مفادات کے لئے عوام کو غلط اعدادو شمار دیکر گمراہ کررہی ہیں صوبائی حکومت نے ابتک غیر ترقیاتی مد میں 291جبکہ ترقیاتی مد میں 36ارب روپے ریلیز کئے ہیں، اپوزیشن جماعتیں عوام کو غلط اعداد و شمارپیش کررہی ہیں جن پر اب بلوچستان کے لوگ اعتماد نہیں کرتے۔

یہ بات صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی،صوبائی وزیر خوراک سردارعبدالرحمن کھیتران،صوبائی وزیر مال میر سلیم کھوسہ،حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے جمعہ کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

صوبائی وزیر میر ظہوراحمد بلیدی نے کہا کہ اپوزیشن جماعت کے رہنما نے گزشتہ روز ہماری کابینہ اور پارٹی کے ایک معزز رکن کا نام لیکر حکومت کی تبدیلی کا دعویٰ کیا یہ تاثر کسی صورت درست نہیں جام کمال خان کی قیادت پر تمام ارکان اعتماد کرتے ہیں اور وزیر اعلیٰ کی قیادت میں مخلوط صوبائی حکومت مضبوط ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر میرعبدالقدوس بزنجو کی ویڈیو دیکھی ہے جس میں انہوں نے خود بھی وزیراعلیٰ جام کمال خان کے وژن اور انکی شخصیت کی تعریف کی ہے ان کو سوشل یا پرنٹ میڈیا میں آنے کی بجائے براہ راست وزیراعلیٰ یا کابینہ سے رابطہ کرلینا چاہئے تھا وہ ہمیں بلا بھی سکتے تھے وہ پارٹی کے سینئر اور سرکردہ رہنما ہیں اگر انکے ذہن میں کوئی بات ہے تو وہ حکومت،وزیراعلیٰ یا کابینہ سے اس کا اظہار کرکے بہتری کیلئے تجاویز دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں بلوچستان کے فنڈز وفاق کو منتقل کرنے کی خبریں آئی تھیں آئینی طور پر بلوچستان کو یہ تحفظ حاصل ہے کہ ملک میں کسی بھی مالی بحران کی وجہ سے بلوچستان کے 9 فیصد حصے کو کسی صورت کم نہیں کیا جائے گا ہم واحد صوبہ ہیں جس کے پاس وافر فنڈز موجود ہیں صوبائی حکومت نے ابتک غیر ترقیاتی مد میں 291 جبکہ ترقیاتی مد میں 36 ارب روپے ریلیز کئے ہیں،مائیکرو فناسنگ کیلئے 7 کروڑ رکھے گئے ہیں، کوئٹہ کے ماسٹر پلان کیلئے 40 کروڑ، گوادر کے اسپتال کو 4 ارب روپے سے اپ گریڈ کیا جارہا ہے حکومت نے گرین بوٹ شروع کرنے کیلئے 50 کروڑ محکمہ فشریز کو دئیے ہیں۔

چار ارب روپے کے عوامی انڈوومنٹ فنڈ پر کام جاری ہے، ایمرجنسی بنیادوں پر قدرتی آفات کی صورت میں دو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں گوادر واحد شہر ہے کہ جس کا ماسٹر پلان بنایا گیا ہے دیگر شہروں کیلئے بھی ماسٹر پلان پر کام ہورہا ہے۔ اسی طرح صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر سمیت مختلف شعبوں کے منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے، حزب اختلاف کی جانب سے یہ غلط تاثر ہے کہ ان کے انتخابی حلقے نظرانداز کئے جارہے ہیں۔

حزب اختلاف کے اراکین کے حلقوں میں حکومتی اراکین کے حلقوں کی طرح کام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادرمیں پانی کی قلت کا مسئلہ حل ہوگیا ہے، گوادرمیں ایکسپریس وے پر بھی کام جاری ہے، چینی معاونت سے گوادر میں ٹیکنیکل سینٹر قائم کیا اورپشکان کے علاقے میں پاور پلانٹ تعمیر کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ گوادرکی ترقی سے مقامی لوگوں کو فائدہ نہیں ہوگا گوادر کی پرانی آبادی اپنی جگہ پر رہے گی، ان کیلئے ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

صوبائی وزیر سردارعبدالرحمٰن کھیتران نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں عوام نے قوم پرستوں مسترد کیا ہم 2023ء میں بھی سرخرو ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ قوم پرستوں نے مجھے پانچ سال تک پابند سلاسل رکھا غیر منتخب شخص کو 85 کروڑ کے فنڈز دیئے ہم انتقامی سیاسی پر یقین نہیں رکھتے، عوام کا معیار زندگی بلند کرنا چاہتے ہیں، سیاسی ہلچل ہوتی رہتی ہے دوستوں سے بھی ناراضگیاں ہوجاتی ہیں لیکن ابتک حکومت میں ایسا کوئی بڑا مسئلہ نہیں کہ جسے ہم حل نہ کرسکیں۔

انہوں نے کہاکہ جام کمال خان عالیانی پرانے روایتی طریقوں کو ترک کرکے منظم طریقے حکومت کررہے ہیں۔ ماضی میں حکومتوں کا کوئی وژن نہیں ہوتا تھا ہمیں مشکلات ضرور ہونگی لیکن معاملات بہتر ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھوتانی برادران کا نام غلطی سے بیان میں آگیا تھا جسے حل کردیا گیا عبدالقدوس بزنجو کے بیان کو بھی سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جارہا ہے ہم بلوچستان کے وسیع تر مفاد میں تبدیلی لائیں گے مخلوط حکومت مضبوط ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر میں اگرچہ نہ ہمارا صوبائی اسمبلی اور نہ ہی قومی اسمبلی کا رکن ہے لیکن پھر بھی گوادر کو ترجیح دے رہے ہیں۔ صوبائی وزیر ریونیو میر سلیم کھوسہ نے کہاکہ جام کمال خان نے محکموں کو فعال کرنے کیلئے کردار ادا کیا وہ معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کررہے اپوزیشن کی تنقید بے جاہے، ہم سب بلوچستان کی ترقی چاہتے ہیں بلوچستان عوامی پارٹی متحد اور مضبوط ہے۔

حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ ماضی میں سردار اختر مینگل، جمعیت علماء اسلام کے فنڈز روکے گئے لیکن ہم نے ایسا کچھ نہیں کیا انہوں نے کہا کہ پی بی 32 میں مختلف منصوبوں کے تحت 3 ارب روپے مختص ہیں سات ارب روپے سے سریاب روڈ کی توسیع کی جارہی ہے 19 ارب 30 کروڑ کے اسکیموں پر کام کا آغاز ہوچکا ہے شاہوانی اسٹیڈیم کی ایک کروڑ روپے کی لاگت سے تزئین وآرائش کی جارہی ہے۔

اپوزیشن رکن ملک نصیرشاہوانی نے اسمبلی اجلاس میں غلط اعدادو شمار دیئے سریاب میں کل 32 ارب روپے کے کام ہورہے ہیں بلوچستان کے لوگ اب غلط اعدادو شمار اور باتوں میں نہیں آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ جب رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے بیان دیا تھا میں نے اسکے جواب میں بیان دیا تھا بیان میں غلطی سے سردار صالح بھوتانی کا نام آگیا تھا جس پر ان سے معذرت کرلی ہے۔