|

وقتِ اشاعت :   December 31 – 2019

گوادر: گوادر ماسٹر پلان میں مقامی آبادی کے بنیادی حقوق کو نظر انداز کیا جارہاہے۔ ایکسپر یس وے کے منصوبے سے متاثر ہونے والے مقامی ماہی گیروں کے مطالبات پورے نہیں کئے جارہے۔ کلانچی پاڑہ کے مکینوں کو جبری طور پر بے دخل کیا جارہاہے۔ وادی ڈورکے ای پی زیڈ کے متاثر ین تاحال شنوائی کے منتظر ہیں۔ سرکاری رہائشی اسکیموں کے اجراء کی پالیسی مقامی لوگوں کے مفاد میں نہیں۔ مقامی آبادی کے بنیادی حقوق پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرینگے۔ سلیکڈڈ حکومت کی عوام دشمن پا لسی کسی بھی صورت قبول نہیں۔

ان خیالات کااظہار نیشنل پارٹی تحصیل گوادر ناگمان عبدل نے ضلعی صدر فیض نگوری، تحصیل نائب صدر حفیظ جعفر، نیشنل پارٹی کے سینئر رہنماء مجید عبداللہ، سابقہ کونسلر بلدیہ گواعدر سید گوادری اوربی ایس او (پجار) کے سابقہ مرکزی جوائنٹ سیکر یڑی ولید مجید کے ہمراہ پر یس کلب گوادر میں پر ہجوم پر یس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کا کہاکہ ضلع گواد ترقی کے افق پر ابھر تا ہوا خطہ بن گیا ہے، تعمیر اور ترقی کے وعدوں کی گونج ہے لیکن زمینی حقائق کچھ اور بتا تے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ضلع گوادر کے اکثر یتی لوگوں کے ذریعہ معاش کا انحصار ماہی گیری کے شعبہ سے وابستہ ہے لیکن ماہی گیروں کے روزگار کو غیر قانونی ٹرالرنگ کے اژدھا کا سامنا ہے۔ اب نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ مہلک جالوں سے لیس سندھ کے ٹرالرز ضلع بھر کے سمندری ممنوعہ علاقوں میں مچھلیوں کی غیر قانونی شکار میں مصروف ہیں اور بعض اوقات یہ ٹرالرز آبادیوں کے قریب ساحل پر نمودار ہوکر اپنا یہ دھندا کر تے ہوئے بھی نظر آتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ غیر قانونی ٹرالرنگ وجہ سے اورماڑہ سے لیکر جیونی تک کے ماہی گیر اپنے روزگار کے لئے پر یشان حال ہیں۔ صوبائی حکومت صرف طفل تسلیوں کا سہارا لے رہی ہے جبکہ محکمہ فشر یز ٹرالرز مافیا کی سرپرستی کر کے ماہی گیروں کے معاشی حقوق پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گوادر کا نیا ماسٹر پلا ن بن گیا ہے لیکن اطلاعات ہیں کہ اس میں قدیم آبادیوں کے بنیادی حقوق کا خیال نہیں رکھا جارہا۔ کلانچی پاڑہ کے مکین جبری بے دخلی کے خدشہ میں مبتلا ہیں اورآئے روز ان کو نوٹس جاری کئے جارہے ہیں۔

ماسٹرپلان میں گوادر کی قد یم آبا دیوں کو متبادل رہائش مع بنیادی سہو لیات کی فراہمی کا منصوبہ واضح نہیں کیا گیا ہے۔ وادی ڈھور گوادر کے ای پی زیڈ کے بہت سے متاثر ین اب بھی معاوضوں کی عدم ادائیگی اور اپنے جائز مطالبات کے پورے ہونے کے منتظر ہیں جس کو کئی سال گزر چکے ہیں لیکن وادی ڈھور کے باسی اپنے مستقبل کے لئے فکر مند ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایکسپر یس وے کے منصوبے سے متاثر ہونے والے مقامی ماہی گیر بریک واٹر اور گزر گاہوں کے منصوبے کی تعمیر کے مطالبے پورا ہونے کاانتظار کررہے ہیں مگر وفاقی او رصوبائی حکومت ماہی گیر وں کے جینو ئن مطالبے پر عمل درآمد سے بادی النظر میں گر یزاں ہیں اور حکومت کی سر د مہری کے رویہ کی وجہ سے ماہی گیروں میں مایوسی پھیل کی گئی ہے اور ان کو اپنے آبائی روزگار کے چھن جانے کا فکر دامن گیر ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ گوادر کی جانب سے سرکاری رہائشی اسکیم کے اجراء کی اطلاعات ہیں اور مبینہ طور پر اس میں الائٹمنٹ کا جو طر یقہ کار سامنے آیا ہے وہ یہاں کے مقامی اور بے گھر مستحق لوگوں کے بنیادی حقوق سے رو گردانی کا اظہار لگتا ہے۔ گوادر میں تر قیاتی منصوبوں سے ماہی گیروں سمیت آبادی کے دیگر طبقات نے بہت قربانی دی ہے پہلا حق یہاں کے مقامی آبادی ہونا چاہئے اور ایسا فارمولہ اختیار کیا جائے کہ جس سے مقامی آبادی کے مستحق افراد زیادہ سے زیادہ طور پر سرکاری رہائشی اسکیم سے فاعدہ اٹھا سکیں۔اگر ماضی کی طرح چوری چھپے الائٹمنٹ کی گئی تو ہم اس کو قبول نہیں کرینگے۔انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی حکومت وقت سے مطالبہ کرتی ہے کہ غیر قانو نی ٹرالرنگ کاخاتمہ کیا جائے۔

، ا یکسپر یس وے کے منصوبے میں بریک واٹر اور گزرگاہوں کی تعمیر کو یقینی بنا یا جائے،کلانچی پاڑہ کے مکینوں کو مالکانہ حقوق کی فراہم کئے جائیں، وادی ڈھور کے متاثر ین کے مطالبات پر عمل درآمد کیا جائے اور سرکاری رہائشی اسکیموں میں شفاف الائٹمنٹ کرکے وہاں زیادہ سے زیادہ مقامی لوگوں کو ترجیح دی جائے بصورت دیگر نیشنل پارٹی مقامی آبادی کے ساتھ کسی بھی حق تلفی او ر ناانصافی کو قبول نہیں کرے گی۔ پر یس کانفرنس میں نیشنل پارٹی کے کارکنوں کے علاوہ کلانچی پاڑہ کے مکینوں، ایکسپر یس وے سے متاثرہ مقامی ماہی گیروں اور وادی ڈھور کے متاثرین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔