نوشکی: نوشکی میں تیل کے بندش جیک پوسٹوں پر بھتہ خوری اور غیر متعلقہ مافیا کی سرپرستی میں تیل کے کاروبار کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
پریس کلب میں پریس کانفرنس سے بی این پی کے رہنما میر خورشید جمال دینی نذیر بلوچ جمعیت علماء اسلام کے رہنما حافظ عبداللہ گورگیچ تیل یونین کے رہنما میر عبد القادر سرپرہ نے خطاب کر تے ہوئے کہا ریاست کی ذمہ داری بنتی ہیں کہ وہ اپنے شہریوں کو روزگار تعلیم صحت تحفظ اور دیگر بنیادی سہولیات دیں اکیس ویں صدی میں بھی قدرتی وسائل سے مالا مال خطے کے باشندے بیروزگاری تعلیم صحت اور بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔
نوشکی اور چاغی اضلاع کی سرحدیں ایران اور افغانستان سے ملتی ہیں جس کی وجہ سے سرحدی علاقوں کے باشندے خوشحال ہو تے ہیں لیکن بلوچستان میں حکومت کے عدم توجہی کے باعث نوشکی اور چاغی کے باشندے بیروزگاری سے دوچار ہیں اور اپنے بھال بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے انتہائی مشکلات اور مصائب سے تیل لاکر اپنا گزر بسر کر رہے ہیں لیکن پولیس لیویز اور کسٹم نوشکی ڈسٹرکٹ میں مزکورہ گاڑیوں سے بھاری بھتہ لیتے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا انتظامیہ کے سرپرستی میں مخصوص مافیا کے زریعے بھاری بھتہ خوری کا بازار گرم ہیں جو انتظامیہ کے کاکردگی پر سوالیہ نشان ہیں مقررین نے کہا بلوچستان میں روزگار کے زرائع نہیں ہیں زراعت اور گلہ بانی کا شعبہ بھی تباہی سے دوچار ہیں بلوچستان میں لاکھوں افراد کے زریعے معاش تیل کے کاروبار سے وابستہ ہیں حکومت اپنی مدد اور مشکلات سے اپنا روزگار کر نے والوں کی حوصلہ افزائی کر یں لیکن افسوس ہے۔
حادثات کو جواز بنا کر لاکھوں افراد کا معاشی قتل کر نا کہاں کا انصاف ہیں حادثات کو جواز بنا کر تیل کا کاروبار پر بلاجواز پابندی کے بجائے بلوچستان کے شاہراہوں کو دورویہ کیا جائے ان زیادتیوں کے منفی اثرات سے معاشرہ تباہ ہو گا عوام کے احساس محرومی میں اضافہ ہو گا مقررین نے کہا شراب منیشات رشوت پر پابندی اور حرام ہو نے کے باوجود بھی شراب منشیات اور رشوت خوری کا بازار گرم ہیں۔
مقروض نے کہا ہم اپنے غریب عوام کو کسی صورت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے اس مقصد کے حصول کے لیے احتجاج کے تمام زرائع استعمال کرنے سے دریغ نہیں کرنیگے 3جنوری کو دس بجے میرگل خان نصیر چوک پر احتجاجی جلسہ میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کر نیگے۔