کوئٹہ : کوئٹہ کے علاقے نیو کاہان کے رہائشی میر جان بنگل خان اور علی مراد نے الزام عائد کیا ہے کہ چند بااثر افراد مری کیمپ ہزار گنجی میں رہائشی افراد کو وہاں سے بے دخل کرکے زمینوں پر قبضہ کیلئے جعلی کاغذات، دھونس اور دھمکیوں کا سہارا لے رہے ہیں حکومت اور سیکورٹی ادارے بااثر افراد، سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرنے والے افسران کیخلاف کارروائی کریں۔
کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اُنہوں نے مزید کہا کہ مری قبیلہ سے تعلق رکھنے والے افراد نواب خیر بخش مری کی سربراہی میں 1992ء میں افغانستان میں طویل جلاوطنی ختم کرنے کے بعد حکومتی معاہدے اور رضامندی کے تحت نیوکاہان میں آباد ہوئے اس وقت کی حکومت نے مذکورہ اراضی مری قبیلے کے لوگوں کو فراہم کرنے سے متعلق باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ2000ء میں نواب خیر بخش مری کو نیوکاہان کے سینکڑوں باسیوں معززین اور معتبرین کو جعلی مقدمہ میں گرفتار کرکے نیوکاہان میں رہائشی افراد کو علاقہ خالی کرنے کیلئے دھمکیاں دی گئیں تاہم دھمکیاں دینے والے اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوئے،انہوں نے الزام لگایاکہ ایک مرتبہ پھر مری کیمپ پر قبضہ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ایک حاضر سروس آفیسر چند افراد اور ایک خاتون لینڈ مافیا کی سرپرستی کررہے ہیں۔
مذکورہ گروپ میں کیو ڈی اے کے چند افسران بھی شامل ہیں جو جعلی کاغذات اور دستاویزات بنا کر انہیں فراہم کررہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کیو ڈی اے کی جانب سے زمینوں پر قبضہ کی مخالفت کی مذکورہ گروپ خود کو کبھی کسی قبائلی شخص کا قریب ترین ظاہر کرکے لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کرتا ہے تو کبھی کسی سرکاری عہدے کا غلط فائدہ اُٹھا کراور اداروں سے قربت کا دعویٰ کرکے زمینوں پر قبضہ کی کوشش کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ گروپ نے اپنے عزائم کی تکمیل کیلئے نیو کاہان کے رہائشیوں کیخلاف جھوٹے اور من گھڑت الزامات کے تحت مقدمات درج کراکے انہیں بے دخل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ، حکومت اور سیکورٹی ادارے نیوکاہان ہزار گنجی میں بزور طاقت زمینوں پر قبضہ کرکے فروخت کرنے کا نوٹس لے کر مذکورہ افراد کے خلاف متعلقہ حکام کو کارروائی کے احکامات صادر کریں اُنہوں نے کہا کہ مری قبیلہ نواب جنگیز مری کی قیادت میں متحد ہے قبضہ مافیا مری کیمپ کی زمینوں پر قبضے کا خیال اپنے دلوں سے نکال دیں۔