|

وقتِ اشاعت :   January 21 – 2020

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے زرعی ملک میں آٹے کی حالیہ قلت کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سفارش کی بنیاد پر قائم حکومت نظام نہیں چلاسکتی،حکومت کے پاس عوامی مفاد میں نظام چلانے کی اہلیت ہے نہ صلاحیت بلوچستان میں پیدا ہونے والے آٹے کے بحران کا خاتمہ کرکے قیمتوں میں استحکام لایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر نوابزادہ حاجی میرلشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ سفارش کی بنیاد پر قائم حکومت ملک کو درپیش بحرانوں کے آگے صف بندی کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی غیر منتخب نمائندوں کی عوامی مسائل اور مشکلات کے حل میں عدم سنجیدگی کے باعث ہر گزرتے دن کیساتھ ان میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں ریاستی نظام بظاہر غیر منتخب اور سفارش کی بنیاد پر لائے گئے لوگ چلائیں وہاں بحرانوں میں کمی کی بجائے ان میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک زرعی ملک میں ٹماٹر، چینی اوردیگر خوردنی اشیاء کی قلت کے بعد اب آٹے کی قلیت کا پیدا ہونا انتہائی حیران کن ہے اور ان بحرانوں کی وجہ حکومت اور ذمہ دار اداروں کی عدم توجہی اور بحرانوں کے سامنے پیش بندی نہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں اس قسم کے بحران پیدا ہوتے ہیں تاہم وہاں ذمہ دار حکومت اور ادارے اشیاء خوردونوش کے بحران سے پیدا ہونے والی صورتحال سے قبل پیش بندی کرتے ہیں مگر یہاں سفارش کی بنیاد پر قائم نظام ان میں مزید اضافہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وقت بلوچستان میں پیدا ہونے والے آٹے کے بحران کا خاتمہ کرکے اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں استحکام لائے۔

نصیر آباد، گرین بیلٹ پر پھر ٹڈی دل کا حملہ، ہزاروں ایکڑ اراضی پر کاشت فصلیں تبا ہ
ڈیرہ مرادجمالی(آئی این پی) بلوچستان کے گرین بیلٹ نصیرآباد میں فصلات پر ٹڈی دل/ماکڑ کا ایک بار پھر حملہ ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی پر کاشت گندم سرسوں اور چنے سمیت دیگر فصلات کو بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا سیلاب سے متاثرہ زمیندار اور کسان طبقہ پہلے سے ہی تباہ حال ہیں رہی سہی کسر اب ٹڈی دل ماکڑ حملے نے پوری کردی۔

حکومت فوری طور پر ریلیف پہنچانے کے لئے پیکج کا اعلان کرکے عملدرآمد کو یقینی بنائے زمیندار کسان اتحاد نصیرآباد کے نائب صدر، سابق وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی میر رانا خان مغیری نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کردیا تفصیلات کے مطابق بلوچستان کا گرین بیلٹ نصیرآباد ایک بار پھر قدرتی آفات کی لپیٹ میں سیلاب سے متاثرہ زمیندار کسان طبقہ پہلے سے ہی تباہ حال تھے کہ اب ہزاروں ایکڑ پر کاشت گندم چنے اور سرسوں سمیت دیگر زرعی فصلات پر ٹڈی دل کے حالیہ دوسرے حملے نے بڑے پیمانے پر نقصانات پہنچایا ہے جس سے صوبے اور ملکی زرعی معیشت پر بھی کافی منفی اثرات مرتب ہونگے۔

سیلاب سے متاثرہ زمیندار کسان طبقہ پہلے سے ہی تباہ حال تھے کہ رہی سہی کسر اب ٹڈی دل کے حملے نے پوری کردی جبکہ زمیندار کسان اتحاد نصیرآباد کے نائب صدر میر رانا خان مغیری نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان کا گرین بیلٹ نصیرآباد سیلابوں سے پہلے سے تباہ حال ہے حکومتی سطح پر علاقے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کے سبب زمیندار کسان طبقہ بری طرح متاثر تھے انہوں نے کہا کہ نصیرآباد میں حالیہ دوسری مرتبہ ٹڈی دل کی یلغار اور حملے نے موضع رمدانی ربیع کینال سمیت ہزاروں ایکڑ زرعی اراضیات پر کاشت کی گئی گندم سرسوں اور چنے سمیت دیگر زرعی پیداوار میں بڑے پیمانے پر نقصانات پہنچایا ہے۔

میر رانا خان مغیری نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان، وزیر اعلی بلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان سمیت دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کے گرین بیلٹ نصیرآباد کے متاثرہ زمیندار اور کاشتکاران کو حکومتی سطح پر فوری طور پر امدادی ریلیف پہنچانے کے لئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے اور اس پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنایا جائے۔