|

وقتِ اشاعت :   July 26 – 2014

تریپولی: امریکا نے لیبیا کی صورتحال کے پیش نظر وہاں اپنا سفارتکانی بند کرتے ہوئے عملے کو وہاں نکال کر تیونس منتقل کردیا ہے۔ امریکی ترجمان میری ہارف نے کہا کہ لیبیا میں مسلح ملیشیا کی جانب سے جاری لڑائی کے نتیجے میں ہوے والے پرتشدد واقعات کے باعث امریکا نے تریپولی کے نواح میں واقع اپنا سفارتخانہ بند کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وقتی طور پر اپنے تمام عملے کو لیبیا سے باہر نکال لیا ہے۔ اوباما انتظامیہ لیبیا کی صورتحال کے باعث وہاں موجود اپنے عملے کی سیکیورٹی کے حوالے سے خاصی پریشان ہے جہاں ابھی تک ان کے ذہن میں 2012 میں بن غازی میں امریکی سفارتخانے پر ہوئے حملے کی یادیں تازہ ہیں۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا کہ اپنے تنصیبات اور عملے کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم اس معاملے میں کوئی کوتاہی نہیں برتیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سفارتخانے بند کرنے کا فیصلہ اس بنیاد پر کیا گیا کہ یہ اس مقام سے انتہائی قریب ہے جہاں اس وقت صورتحال انتہائی پیچیدہ اور مستقل پرتشدد واقعات جاری ہیں۔ اس کے علاوہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ایک وارننگ بھی جاری کی گئی ہے جس میں امریکی شہریوں کو لیبیا کا سفر نہ کرنے اور لیبیا میں موجود امریکیوں کو لیبیا چھوڑنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔