خضدار: آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی خضدار کے چیئرمین مولانا عنایت اللہ رودینی، یونیورسٹی بچاؤ تحریک کے رکن ناصر کمال، مسلم لیگ (ن) کے عید محمد ایڈوکیٹ بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع خضدار کے سینئر نائب صدر شفیق الرحمان ساسولی، جھالاوان عوامی پینل کے رہنماء شہباز خان قلندرانی،سید سمیع اللہ شاہ ودیگر نے مشترکہ طور پر خضدار میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ شہید سکندر زہری یونیورسٹی کے لئے ہم نے جس تحریک کاآغاز کیا تھا۔
اس میں ہمیں کامیابی ملی ہے اور یہ کامیابی پورے جھالاوان کے عوام کی کامیابی ہے تعلیم دوست طبقات کی کامیابی ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے شہید سکندر زہری یونیورسٹی اور جھالاوان میڈیکل کالج کے حوالے سے بنائی گئی۔
کمیٹی کے اراکین ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالرحمن بزدار سمیت ان کے دیگر رفقاء سے ہماری ملاقات ہوئی ہم نے خضدار سمیت پورے ریجن کے عوام کا مطالبہ ان کے سامنے رکھا کہ شہید سکندر زہری یونیورسٹی بنے اور اس میں رواں سال درس و تدریس کا آغاز بھی ہو تو انہوں نے کھلے دل کے ساتھ ہمارے ساتھ یہ عہد کیا کہ خضدار میں شہید سکندر یونیورسٹی بنے گی بھی اور یہاں رواں سال مارچ سے ایم اے اور ایم ایس سی کلاسز کا اجراء بھی ہوگا۔
آج ہم صحافیوں کے سامنے یہ بات فخریہ انداز میں بیان کررہے ہیں کہ ہیں کہ خضدار کے نوجوان طبقہ،پڑھے لکھے طبقات، سماجی ارکان اور مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے مختصر دورانیہ کی جوجدوجہد کی اس میں ہمیں کامیابی ملی اور حقیقی معنوں میں ایک جامعہ خضدار میں معرض وجود میں آگئی ہے۔ یہ بات انہوں نے خضدار پریس کلب میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر ایڈوکیٹ فوزیہ سکندر، سماجی رہنما میرجواد زرکزئی،نیشنل پارٹی کے رہنما عبید اللہ گنگو، ناصر کمال بلوچ، انجمن تاجران کے سید سمیع اللہ، بی این پی عوامی کیرہنماء ڈاکٹر عمران میروانی، مسلم لیگ ن کے ضلعی جنرل سیکرٹری عطاء اللہ موسیانی، چیئرمین عبدالحی زہری، مقبول جام،ایڈوکیٹ عیدمحمد، نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی رہنما میرشیراحمدقمبرانی، پی پی پی رہنما جمیل قادر، جمعیت طلباء اسلام کے رہنماء حافظ جمیل احمد ابرار، سیکرٹری عنایت اللہ، بی این پی کے رہنماء جھالاوان عوامی پینل کے رہنماؤں عرفان گنگو، میرشہباز خان، الفت حسنی، سعید قلندرانی، الہی بخش نتھوانی، خلیل الرحمان قلندرانی،اور ادوحمید مردوئی و دیگر موجود تھے۔
میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خضدار میں ایک جنرل یونیورسٹی اس پورے ریجن کے عوام کا حق ہے اوریہ جامعہ سابق حکومت نے کردار ادا کرتے ہوئے عوام کو دیا، تاہم گزشتہ چند دنوں سے صوبائی حکومت کی جانب سے یونیورسٹی کے بارے میں جو غلط فہمی آگئی تھی اس پر پورا خضدار سراپا احتجاج تھا اور لوگوں کا یہ مطالبہ تھا کہ خضدار شہید سکندر یونیورسٹی ہر صورت میں بنے گی اور آج جب وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب مقرر کردہ ٹیم جو کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی سربراہی میں خضدار آئی اور یہاں یونیورسٹی کا معائنہ کیا بعد ازاں ہماری ان سے ملاقات ہوئی تو ہم نے پورے خضدار کے عوام کا مدعاء ان کے سامنے بیان کیا۔
انہوں نے ہمیں یقین دھانی کرادی کہ خضدار شہید سکندر یونیورسٹی بنے گی اور رواں سال مارچ سے ایم اے اور ایم ایس سی کی کلاسز کا اجرء بھی اس میں ہونگے۔اس یقین دھانی کے بعد ہم اب میڈیا کے سامنے پہنچے ہیں اوریہ خوشخبری جھالاوان کے عوام سمیت پورے ریجن کو دے رہے ہیں کہ یہ جامعہ بنے گی اور نئی نسل کے لئے علمی درسگاہ ہوگی، جس تحریک کاآغاز خضدار کے عوام نے شروع کررکھی تھی وہ پائیہ تکمیل کو پہنچے گی۔
انہوں نے بیان میں اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ اگر صوبائی حکومت کی قائم کردہ کمیٹی اپنے وعدے سے مکر جاتی ہے تواس کے بعد ہمارے پاس دوسرا آپشن بھی ہے کہ ہم مارچ سے شدت کے ساتھ تحریک کا اغاز کریں گے، اور ہم چاہیں کہ یہ یونیورسٹی بنے اور ہماری نسل نو اس میں تعلیم حاصل کرے ہم اپنی بات میں یہ وضاحت کررہے ہیں کہ اگر حکومت کی اس ٹیم نے جھالاوان کے لوگ اور خضدار کے لوگوں کے ساتھ بد عہدی کی تو پھر ہماری تحریک مذید شدت کے ساتھ شروع ہوگی۔