کوئٹہ: ایران کے قونصل جنرل بلوچستان کے علماء کرام اساتذہ اور دانشوروں نے اس بات پر زور دیاہے کہ اسلامی ایرانی انقلاب سے پوری قوم مسلمانوں میں جو اعتماد کی فضاء قائم ہوئی ہے اسے دنیا میں اجاگر کیاجائے اور مسلمان اپنے وسائل ایک دوسرے پر خرچ کریں تاکہ ترقی کی راہیں مزید کھل سکیں مسلمان ہونے کے ناطے ہمیں اپنے ہمسایوں سے رابطوں کی بھی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہارایران کے قونصل جنرل محمد رفیعی، مولانا محمد خان شیرانی، عبدالمتین اخونزادہ، بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر انور پانیزئی، ڈاکٹر رقیہ ہاشمی ودیگر مقررین نے انقلاب ایران کی 41ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔
ایران کے قونصل جنرل نے کہاکہ جدید اسلامی تہذیب ہی اسلامی انقلاب ایران کا اصل مقصد ہے اور تہذیب سے مراد ہمہ جت ترقی ہے ایجادات صنعت سیاست اقتصادیات سیاسی طاقت عصر حاضر کے اقتدار کا مجموعہ ہے انہوں نے کہاکہ معقولیت اور سمجھداری بھی جدید اسلامی تہذیب کے عناصر ہیں انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم کے بیان پر تروجہ مرکوز کرائی کہ 40ویں سالگرہ ایران کی آخری سالگرہ ہوگی آج پابندیوں کے باوجود 41ویں سالگرہ منانا اس کے بیان کی نفی ہے۔
دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ رابطے میں رہیں اور اس فقدان کو دور کیاجائے ہمیں یونیورسٹیز اور آنے والی نسلوں کو یہ جو ہمارے اندر خود اعتمادی ہے منتقل کریں خود اعتمادی اس کا عظیم تمدن ہے، مقررین نے کہاکہ ہمارے اور مغرب کے درمیان اختلافات ہیں لیکن ہمیں خود اعتماعی اور خلق شناسی کو آگے بڑھانا چاہیے موجودہ حالات میں جب ایران پابندیوں کی زد میں ہے۔
41ویں سالگرہ انقلاب منانا ایرانی قونصلیٹ اور ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران کی کوششوں کانتیجہ ہے،ایران کے اندر خود اعتماعی پارلیمنٹ میں 100فیصد خواتین پی ایچ ڈی اور ایم فل کی وجہ سے بھی ہے مقررین کا کہنا تھا کہ ہم اپنی ذات کیلئے یکسو نہیں ہیں اس لئے مشکلات کا شکار ہیں ہمیں ال کے احکامات کے تحت زندگی گزارنی چاہیے وہی کفالت وحفاظت میں ہمارے ساتھ ہے مقررین نے کہاکہ آئندہ ایسی تقریبات میں نوجوانوں کو بھی مدعو کیاجائیگاتاکہ انہیں موجودہ اور آنے والے حالات سے آگاہی ہو۔