|

وقتِ اشاعت :   February 7 – 2020

دالبندین : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر میر خورشیداحمدجمالدینی نے اپنے ایک بیان میں شہدا چھ فروری شہید احمدشاہ بلوچ اور شہید اسد بلوچ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ شہدا نے اپنے عظیم جانوں کا نذرانہ پیش کرکے بلوچستان کی سالمیت اور بقا کے لیئے قربانی دیکر ہمیشہ کے لیئے امر ہوگئے وہ بلوچستان کے پہلے لاپتہ افراد میں شامل ہے انہیں کراچی سے اغوا کے بعد غائب کردی گئی اور انکی لاش تک نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں شہدا کی قربانیوں پر فخر ہے مادروطن بلوچستان کو آباد وسلامت اور خوشحال رکھنے کے لیئے یہاں کے بہادر نڈر سپوتوں نے اپنے لہو سے اس سرزمین کی آبیاری کی اور بلوچستان کو قائم و دائم رکھا بلوچستان کی تاریخ ناقابل فراموش قربانیوں کی داستان سے بھری پڑی ہے اور یہ ناقابل فراموش داستانیں تاریخ انسانیت میں مینار نور کی طرح تابند ہ ہے کیونکہ یہاں کے لوگوں کی روایات رہی ہے کہ وہ اپنے مادر وطن میں غیروں کی ظلم و ستم و بربریت استحصال اور دیگر چالوں کا مقابلہ جانوں کا نذرانہ کی شکل میں کرنے کے عمل کو اپنی قومی عزت و بقا قومی وطنی کا فریضہ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے بلوچستان کے لیئے ناخن تک کی قربانی نہیں دی وہ کس منہ سے بلوچستان کی خیرخواہی کی بات کرتے ہیں بلوچستان کے باشعور اور غیور عوام بلوچستان پر اپنا تن من سب کچھ قربان کرنے والے بلوچستان کی حقیقی وارث اورخیر خواہ ہے جو لوگ چند پیسوں اور معمولی مراعات کی خاطر اپنے ضمیر آغیار کو بیچ دیتے ہیں وہ کس وطن کی بات کرتے ہیں یہ کسی بھی شہدا کا مشن نہیں۔

انہوں نے کہاکہ شہدا کی شہادت کے فلسفہ پر عمل پیرا ہوکر ہم انکی روح کو تسکین پہنچا سکتے ہیں شہید احمدشاہ اور شہید اسد بلوچ گوکہ آج ہمارئے درمیان موجود نہیں لیکن انکی قربانی جدوجہد کی تحریک اور کٹھن راہوں محکوم اقوام اور مظلوم طبقات کی جدوجہد کے لیئے مشعل راہ ہے آج بلوچستان کے حقیقی نمائندہ جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائدین عملی طور پر بلوچستان کے مظلوم و محکوم اقوام کی حقوق ساحل وسائل کی دفاع کے لیئے جدوجہد کررہی ہے جو بلوچ قوم کی بہتر انداز میں نمائندگی کا حق ادا کررہی ہے۔

بی این پی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل تمام مراعات وزارتوں کو ٹھوکر مارکر لاپتہ افراد کی بازیابی اور بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیئے اپنے چھ نکات پیش کی ہے اور ان چھ نکات کو منوانے کے لیئے حکومت کا ساتھ دی ہے جو احسن اقدام ہے۔

انہوں نے کہاکہ شہدا کی یاد کو تازہ کرنے کے لیئے ضروری ہے ہم مادر وطن بلوچستان سے پیار کریں مراعات پرستی کے سیاست کی بیخ کنی کرتے ہوئے بلوچستان کے عظیم سرخیل سردار عطا اللہ خان مینگل اور بی این پی کے سربراہ سردار اخترجان مینگل کی ولولہ انگیز قیادت میں بلوچستان بھر میں محکوم و مظلوم اقوام کی حق خودارادیت کے جدوجہد مزید تیز کرئے یہی شہدا کی قربانیوں کا اصل فلسفہ ہے۔