|

وقتِ اشاعت :   February 10 – 2020

تربت: میرانی ڈیم متاثرین تاحال اپنے کجھوروں کے باغات کے معاوضوں کی ادائیگی کے منتظر، صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ موجودہ بلوچستان حکومت 2007 کے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی اور میرانی ڈیم متاثرین کا مسئلہ حل کرنے میں مخلص ہیں اور سنجیدگی سے کوشاں ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں CFY میں فنڈز مختص کیئے گئے ہیں متاثرین صبر کا دامن نہ چھوڑیں معاوضوں کی ادائیگی صاف و شفاف طریقے سے عمل میں لائی جائے گی اسکے لیئے ایک میکنزم کی ضرورت ہے متاثرین کی حق تلفی کا سوچ بھی نہیں سکتے ہم اس سے بے خبر نہیں ہیں اس پر کام ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ موجودہ ڈپٹی کمشنر کیچ میجر (ر) محمد الیاس کبزئی نے معاوضوں کی ادائیگی کی یقین دہانی کراتے ہوئے معاملے کی تہہ تک جانے کا فیصلہ کر چکے ہیں جبکہ سابقہ ڈپٹی کمشنر نے معاوضوں کی ادائیگی سے متعلق میرانی ڈیم کے متاثرین پر واضح کردیا تھا کہ جو پیسے ریلیز ہوئے ہیں۔

وہ ناکافی ہیں جب تمام پیسے ریلیز ہوں گے ادائیگی کردی جائے گی جس پر متاثرین نے سوال کیا کہ کب مکمل ریلیزنگ ہوگی جس پر سابقہ ڈپٹی کمشنر نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ جب پیسے آئیں گے سب کو اطلاع دی جائے گی جس پر متاثرین نے مایوسی کی لہجے میں کہا کہ یہ تو ہم گزشتہ کئی سالوں سے سنتے آرہے ہیں جبکہ گزشتہ دنوں میرانی متاثرین نئے تعینات ہونے والے ڈپٹی کمشنر کیچ محمد الیاس کبزئی سے اپنے معاوضوں کی ادائیگیوں سے متعلق پہلی ملاقات کی اور سابقہ ادوار کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے ریمارکس پیش کیئے اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

جس پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ میں نے نیا چارج سنبھالا ہے میں اس کیس کی اسٹیڈی کرکے معاملے کی تہہ تک جاؤں گا کہ یہ مسئلہ کہاں پر اٹکا ہوا ہے اسکے بعد کوئی فیصلہ کروں گا اور جلد اپنے فیصلے سے متاثرین کو آگاہ کیا جائے گا جس پر متاثرین نے کہا کہ میرانی ٰ ڈیم کے 14 سو متاثرین اس بات پر متفق چکے ہیں کہ ہمارے معاوضوں کی مد میں جتنی رقم ریلیز کی گئی ہے انکو تقسیم کیا جائے جو متفق نہیں ہیں وہ کیا فیصلہ کریں گے انکی مرضی ہے ہم مزید برداشت کرنے کی طاقت نہیں رکھتے ہیں۔