خضدار: قومی شاہراہ (N-25) لک پاس سے لسبیلہ تک گزشتہ چار ماہ کے دوران ٹریفک کے 804 حادثات ہوئے،جن میں 26 افراد جاں بحق،1155 زخمی ہو گئے،سب سے زیادہ حادثات،زخمی و ہلاکتیں خضدار کے حدود میں ہوئے میڈیکل ایمرجنسی رسپانس بلوچستان کے جاری کردہ پرفارمنس رپورٹ کے مطابق۔
قومی شاہراہ(N-25)پر لکپاس سے لیکر حب چوکی تک 22 اکتوبر2019 سے 8 فروری 2020 ء تک ٹریفک کے چھوٹے بڑے 804حادثات ہوئے جن میں ضلع خضدار کے حدود میں 343 کے قریب حادثات ہوئے جن میں مجموعی طور پر 18 افراد جاں بحق 571 افراد زخمی ہو گئے جاں بحق و زخمیوں کو میڈیکل ایمرجنسی رسپانس کے اہلکاروں نے طبی امداد پہنچائی اور ہسپتال منتقل کیا۔
لسبیلہ کے مقام پر 52،مستونگ کے مقام پر 159 قلات کے مقام پر 142 ٹریفک حادثات ہوئے یہ اعداد شمار ان حادثات کی ہیں جن کو میڈیکل ایمرجنسی رسپانس کے اہلکاروں نے ابتدائی طبی امداد پہنچائی اور زخمیوں کو متعلقہ ہسپتال پہنچائی ہے جن میں ایم آر سی لکپاس،ایم آر سی قلات سینٹر،ایم آر سی باغبانہ سینٹر،ایم آر سی کراڑو سینٹر اور ایم آر سی ڈراکھالہ سینٹر اور ایم آر سی لسبیلہ سینٹر شامل ہیں میڈیکل ایمرجنسی رسپانس بلوچستان کے کے جاری اعلامیہ میں جو اعداد شمار پیش کئے گئے ہیں۔
وہ انتہائی تشویشناک ہیں اور یہ ضلع خضدار کے حدود میں ٹریفک حادثات کی مختلف اسباب میں سے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس سیکشن میں نہ موٹروے پولیس تعینات ہے اور نہ ہی ہائی وے پولیس جس کا ڈرائیور حضرات بھر پور فاہدہ اٹھا کر تیز رفتاری کرتے ہیں۔
جو حادثات کا سبب بنتے جا رہے ہیں عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک حادثات کو کنٹرول کرنے کے لئے موٹروے پولیس کو متحریک کیا جائے اور تیز رفتار ی کرنے والے ڈرائیوروں کو چالان کرنے کے بجائے مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کرنا چائیے۔