ویلنگٹن: نیوزی لینڈ میں میچ فکسنگ میں ملوث افراد کو 7 سال تک قید کی سزا دینے کا بل پارلیمنٹ میں پیش کردیا گیا ہے۔
نیوزی لینڈ نے یہ فیصلہ آئندہ سال ملک میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ اور انڈر-20 فیفا ورلڈ کپ کے پیش نظر کیا ہے۔
یہ بل جعمرات کو تمام سیاستدانوں کے حمایت کے ساتھ پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا جس کے تحت میچ یا ریس کے نتائج پر اثر انداز ہونے والے، یا متوقع نتائج سے فائدہ اٹھانے والے اشخاص کو طویل مدّت کی قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
نیوزی لینڈ کے وزیر کھیل مرے مک کلی نے کہا کے میچ فکسنگ ایک عالمی سطح پر بڑھتا ہوا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے کھیل کے شفافیت مشکوک ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کے حالیہ واقعات کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ نہیں کہا جا سکتا کے نیوزی لینڈ میچ فکسنگ سے محفوظ ہے۔
یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے سابقہ کرکٹر لو ونسنٹ پر حال ہی میں میچ فکسنگ کے الزامات ثابت ہونے کے بعد تا حیات پابندی لگا دی گئی ہے، جبکہ کرس کیرنس اس حوالے سے زیر تفتیش ہیں۔
اپوزیشن کے ترجمان برائے کھیل ٹریور ملآرڈ نے کہا کے نئے بل نے میچ فکسنگ کو واضح طور پر جرم قرار دیا ہے، اور نیا بل پہلے سے موجود قوانین میں ایک بہتر اضافہ ہے۔
انٹرنیشنل سینٹر فار سپورٹس سیکورٹی کی رواں سال شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں کھیلوں پر 140 ارب ڈالر کا سٹہ کھیلا جاتا ہے، جس میں سے 80 فیصد غیر قانونی حیثیت کا حامل ہے۔