|

وقتِ اشاعت :   February 16 – 2020

خضدار: سیو اسٹوڈنٹس فیوچر ضلع خضدار کے زیر اہتمام سکولوں میں داخلہ مہم کے حوالے سے خضدار پریس کلب کے ہال میں سمینار منعقد کیا گیا،سیمینار کی صدارت ایس ایس ایف کے مرکزی کمیٹی کے رکن عبدالقدیر شیخ نے کی۔

جبکہ مہمانوں میں بی این پی کے ضلعی نائب صدر شفیق الرحمن ساسولی،ماہر تعلیم پروفیسر مان منصور،ماہر تعلیم گودی ہماء رئیسانی،انجینئر باسط سلام،اقراء ایوب نوتانی،ڈاکٹر محمد بخش مینگل،بشیر احمد موسیانی،ظفر بلوچ،رئیس محمد ایوب نوتانی،صغیر احمد قریشی،عبدالمجید و دیگر نے خطاب کیا مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ داخلہ مہم ایک قومی زمہ داری ہے اس مہم کو انقلاب شکل دے کر ہی کامیابی دلائی جا سکتی ہے اس کے لئے ہم سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہو گا کہ ہم کس طرح اپنے بچوں کے تعلیمی مستقبل کو محفوظ بنا سکتے ہیں داخلہ مہم کو کامیاب کرنے کے لئے یہ ضروری ہے۔

کہ سیاسی جماعتیں،طلباء تنظیمیں،سوشل ایکٹویسٹ،صحافی،دانشورز،بلدیاتی نمائندے،ضلعی انتظامیہ اور محکمہ تعلیم کے زمہ داران اپنی کردار ادا کریں مقررین نے کہا کہ ماضی گواہ ہے کہ جن اقوام نے ترقی کے منازل طے کئے انہوں نے سب سے پہلے تعلیم اور بعد ازاں تربیت پر کو اہمیت دی کیونکہ تربیت کے بغیر تعلیم کا ہونا بھی کافی نہیں مقررین نے کہا کہ والدین،اساتذہ دونوں بچوں کی تربیت کرنے اور انہیں تعلیم دلانے کے مشترکہ زمہ زدارن ہیں۔

ایک کی جانب سے تعلیم اور دوسرے کی جانب سے تربیت دی جاتی ہے اور جہاں تعلیم و تربیت دونوں اپنی زمہ داریوں کو احسن طریقے سے نباتے ہیں وہاں کا معاشرہ باشعور لوگوں کا معاشرہ کہلاتا ہے مگر بدقسمتی ہے کہ کہی تعلیم کی کمی محسوس ہوتی ہے تو کہی تربیت کی جس کا خمیازہ ہم سب بھگت رہے ہوتے ہیں مقررین نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک المیہ ہے۔

کہ تعلیم کی باتیں تو ہم سب کرتے ہیں مگر تعلیمی مسائل کے حل کی جانب کسی کی توجہ نہیں آج بھی خضدار جیسے علاقے میں بوائز و گرلز ڈگری کالجوں،نال،وڈھ،زہری کے انٹر کالجوں،ضلع کے ہائی سکولوں اور پرائمری سکولوں میں مطلوبہ ٹیچرز تعینات نہیں تعلیمی اداروں میں سہولیات نہیں ایسے معاملات کے زمہ دار سیاسی جماعتیں ہیں منتخب عوامی نمائندے ہیں مگر افسوس سیاسی جماعتیں اپنی اس زمہ داری سے غافل ہے۔

کمینونٹی کا کردار بھی بڑا اہم ہوتا ہے مگر یہاں کمینونٹی بھی اپنی کردار سے غافل ہے کمیونٹی کے چائیے کہ وہ تعلیمی اداروں کا دورہ کر کے اپنے بچوں سمیت سکول کی صورتحال کا جائزہ لیں مقررین کا کہنا تھا گزشتہ پندرہ سال کی حالات نے خضدار کو تعلیمی لحاظ سے بہت پیچھے کر دیا تھا تعلیمی اداروں میں داخلہ کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہو گئی تھی مگر اب تعلیمی شعور بیدار ہوتی جا رہی ہے لوگ تعلیم کی اہمیت سے واقفیت حاصل کر چکے ہیں۔

اس موقع سے مزید فائدہ اٹھانے کے لئے ضروری ہے کہ ہم سکولوں میں داخلہ مہم کو گھر گھر سے شروع کریں اپنے گھر کے آس پاس کا جائزہ لیں اگر ہمارے آس وپاس گھر و محلہ میں کوئی بچہ سکول جانے سے رہ جاتا ہے تو اس کے والدین کو تعلیم کی اہمیت سے آگاہ کریں بچے کی ضروریات کو پوری کرنے کے لئے ہر طرح سے ان کی مدد کر کے بچے کو سکول میں داخلہ دلائیں دریں اثناء قبل ازیں ایس ایس ایف کے زیر اہتمام سکولوں میں داخلہ مہم کے حوالے سے ایک واک کا اہتمام کیا گیا واک مرکزی آزادی چوک سے برآمد ہو کر مختلف علاقوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچی واک میں مختلف سیاسی جماعتوں طلباء تنظیموں اور سول سوسائٹی کے اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔