کھٹمنڈو : جب ہندوستان کے وزیراعظم اس ہفتے کھٹمنڈو پہنچے تو انہوں نے ایک حیران کن مہمان یعنی اپنے نیپالی لے پاک بیٹے کو ساتھ لاکر مبصرین کو حیرت زدہ کردیا۔
ہندوستانی وزیراعظم اپنی نجی زندگی کو راز میں رکھنے کے لیے کافی مشہور ہیں اور رواں برس مئی میں عام انتخابات سے صرف ایک ماہ قبل ہی اپنی شادی کا اعتراف کر چکے ہیں۔
تاہم حال ہی میں انہوں نے کئی ٹوئیٹس کے ذریعے جیت بہادر کے اپنی زندگی میں اہم کردار کا راز افشاں کیا جس سے ان کی کافی عرصے قبل گجرات میں ملاقات ہوئی تھی، اس وقت وہ اپنے خاندان سے بچھڑ چکا تھا۔
انہوں نے لکھا” میں نے جیت بہادر کی دیکھ بھال شروع کردی اور آہستہ آہستہ وہ تعلیم اور کھیل کے ساتھ ساتھ گجراتی سیکھنے میں بھی دلچسپی لینے لگا”۔ نریندر مودی نے اس لڑکے کی تعلیم کا خرچہ اٹھایا اور کئی برس بعد نیپال کی بڑی کاروباری شخصیت اور چوہدری گروپ کے سربراہ بینود چوہدری سے درخواست کی کہ وہ کھٹمنڈو کے جنوب مغرب میں ڈھائی سو کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ضلع نوال پراسائی میں جیت بہادر کے خاندان کو ڈھونڈنے میں مدد فراہم کریں۔ جیت بہادر اب 27 سال کا ہوچکا ہے اور ابھی تک ہندوستان میں مقیم ہے تاہم اس کا اپنے رشتے داروں سے رابطہ قائم ہوچکا ہے، وہ بھی گزشتہ دنوں نریندر مودی کے ہمراہ دو روزہ دورے پر نیپال آیا تاکہ وزیراعظم اس کے خاندان سے مل سکیں۔
چوہدری گروپ کے کمیونیکیشن سربراہ مدھوسودن پوڈل نے بتایا” ہندوستانی وزیراعظم ذاتی طور پر انہیں اکھٹا دیکھنا چاہتے ہیں”۔
اس خاندان کے ملنے کی تصاویر بھی سامنے آئی ہیں جس میں نریندر مودی، ان کے لے پالک بیٹے اور اس کا خاندان اکھٹے ہیں اور یہ تصاویر ہندوستانی وزارت خارجہ کے ٹوئیٹر اکاﺅنٹ پر شائع کی گئی ہیں۔
جیت بہادر گجرات میں بزنس ڈگری حاصل کررہا ہے اور اپنے خاندان کے ساتھ کچھ وقت گزار کر وہ پھر ہندوستان واپس آجائے گا۔ اس کا کہنا ہے” پوری دنیا اب نریندر مودی کو جان چکی ہے مگر میرے لیے وہ بڑے بھائی سے کم نہیں”۔
اس نے مزید کہا” میں ان سے اس وقت ملا جب میں بہت چھوٹا تھا انہوں نے میرا خیال ایسے ہی رکھا جیسے وہ اپنے بیٹے کا رکھتے”۔
جیت بہادر اپنے بھائی کے ہمراہ بچپن میں ہندوستان آیا تھا، مگر واپسی کے وقت غلط ٹرین پر سوار ہوکر وہ نیپالی سرحد کی بجائے نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات جاپہنچا تھا۔