|

وقتِ اشاعت :   August 6 – 2014

پیر کے روز ایم کیو ایم اور اس کی لیڈر شپ کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب رات گئے رینجرز نے تین افراد کو پی آئی بی کالونی سے گرفتارکیا۔ ان میں سے ایک شمشاد نامی شخص ایک پیشہ ور قاتل ہے اور اس نے 12افراد کے قتل کا اعتراف بھی کر لیاہے ۔ باقی دو گرفتار شدگان پر الزام ہے کہ وہ ایم کیو ایم کی جانب سے بھتہ خوری میں ملوث ہیں ۔ رینجرز کا کہنا ہے کہ شمشاد ایم کیو ایم کے ایک بڑے لیڈر کا قریبی ہے اور اس کے ایماء پر اس نے 12افراد کو قتل کیا ہے ۔ اس نے گینگ وار سے مگسی کے کئی ایک رشتہ داروں کو ایم کیو ایم کے رہنماؤں کے ایماء پر قتل کیا ہے ۔ فاروق ستار نے یہ الزام لگایا ہے کہ رینجرز اس کے پی آئی بی کالونی کے گھر میں گھس گئی اور وہاں سے تین ایم کیو ایم کے کارکنوں کو گرفتار کیا ۔ تقریباً یہی بات کنور نوید، ایم کیو ایم کے ایک رہنماء کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہی ۔ پریس کلب کے باہر بڑی تعداد میں ایم کیو ایم کے کارکن جمع تھے اور انہوں نے رینجرز کی کارروائی کے خلاف احتجاج کیا ،وہ پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے اور زبردست نعرہ بازی کرتے رہے ۔ ان میں بڑی تعداد میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔ رینجرز کے ایک ترجمان نے ان الزامات کو غلط قرار دیا کہ سپاہی فاروق ستار کے گھر کے اندر داخل ہوئے یا اس کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ شمشاد کو تیسری گلی سے گرفتار کیا گیا ۔ وہ ایم کیو ایم کا ٹارگٹ کلر ہے ۔ احمد علی مگسی ‘ لیاری گینگ وار کے ایک کارندے کے کئی رشتہ داروں کو شمشاد نے قتل کیا ۔ مبصرین اس بات سے پریشان ہیں کہ ایک قاتل کی گرفتار ی پر اتنا بڑا اور زبردست شور شرابا کیوں؟ دال میں ضرور کالا ہے ۔ شاید ایم کیو ایم دباؤ ڈال کر فاروق ستار کی گرفتاری روکنا چاہتی ہے ۔ اس سے قبل بھی ایک اہم ٹارگٹ کلر گرفتار ہوا تھا جس پر ایم کیو ایم کی پوری لیڈر شپ ساری رات پریس کلب کے اندر اور باہر رہی اور ہر قیمت پر اس اہم ٹارگٹ کلر کو سیاسی دباؤ ڈال کر چھڑا لیا ۔ اتنی بڑی تعداد میں ایم کیو ایم کے لیڈر صرف ایک عام قاتل کے لئے پہلے کبھی جمع نہیں ہوئے ۔ ساری رات نہیں جاگے ۔ شاید وہ ایم کیو ایم کا اہم ترین قاتل تھا جو پولیس کو تمام راز اگل دیتا اور بڑی تعدا میں ایم کیو ایم کے رہنما ء آہنی سلاخوں کے پیچھے ہوتے ۔ اس بار بھی ایم کیو ایم بہت پریشان ہے اور اس کو یہ یقین ہے کہ اگر شمشاد ٹارگٹ کلر کو دباؤ میں ڈال کر نہیں چھڑایا گیا تو فاروق ستار پر بڑی آفت آسکتی ہے ۔ اس لئے یہ شور مچایا جارہا ہے کہ شمشاد اور دوسرے کارکنوں کو فاروق ستارکے گھر سے گرفتار کیا گیا ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ فاروق ستار کے گھر کی دوسری گلی سے گرفتاریاں ہوئی ہیں ۔ واضح رہے کہ 1986ء سے لے کر اب تک ہزاروں انسانوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے ۔ اکثر لوگ ایم کیو ایم پر اس کے الزامات لگاتے ہیں ۔ ایم کیو ایم ان الزامات کی تردید کرتی ہے ۔