کوئٹہ : بلوچستان پیس فورم کے چیئرمین نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ کسی بھی معا شرے کی تیز رفتار ترقی اس وقت ممکن ہو گی جب خواتین کو بھی بغیر کسی تفریق کے مردوں کے شا نہ بشا نہ سماج کی ترقی و خوشحالی کے لئے کا م کے مواقع دئیے جا ئیں۔
ریاستی اور حکومتی سطح پر اس سلسلے میں اقدا ما ت کی ضرورت ہیں، بلوچستان میں خواتین کو آگے آنے کا موقع دیا جائے کیو نکہ اہلیت نہ رکھنے والی قومیں دنیا میں اپنا وجود برقرار نہیں رکھ پا تیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے کلچر آن لائن اور نساانسٹی ٹیوٹ کی جانب سے منعقدہ سالانہ ایورڈز اور نسا ء لا ئبریری کی افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے نساانسٹی ٹیوٹ میں قائم بلوچستان میں خواتین کیلئے پہلی لائبریری کا افتتاح کرتے کیا اورلائبریری کیلئے 160کتابیں عطیہ کیں،تقریب میں سیاسی، سماجی،میڈیا سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد میں ایوارڈ زتقسیم کئے گئے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ مرد اور خواتین کسی بھی سماج کی ترقی و خوشحالی کے اہم جز ہیں،حکومت وقت، ریاست اور سماج کے وہ لوگ جوبہتری کے خواہاں ہیں۔
انہیں چائیے کہ بلوچستان میں خواتین کو آگے آنے کا موقع دیں تاکہ وہ بغیر کسی تفریق کے اجتماعی طور پر اپنے سماج کو ترقی او رخوشحالی کی جانب لیکر چلیں، انہوں نے کہا کہ کام نہ کرنے کے عادی ہوکرمحض شکایات کرنا ہما را قومی المیہ ہے ہم مسا ئل کے حل کیلئے اپنی ذمہ داری سے غافل رہتے ہیں انہوں نے کہا کہ معاشرے کو صاف رکھنا ہماری مذہبی اور اخلاقی ذمہ داری ہے اگر ہم اس جا نب توجہ دیں تواس مد میں خرچ ہونے والے مسا ئل کو لوگوں کی فلاح وبہبود پر خرچ کیا جس سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنا انفرادی کردار ادا کرکے بھی بہت کچھ کرسکتے ہیں جس کی واضح مثال ہمارے سامنے ابابیل جیسے چھوٹے پرندے کی ہے ابابیل کی تقلید کرکے ہم جبر، بے روزگار ی ناخواندگی، بھوک و افلاس اور دہشتگردی کی آگ سے اپنے سماج کو نکال سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم ایک سال میں دو ہزار تین سو چودہ سال جتنا وقت ضائع کرتی ہے جو قوم اپنے وقت کی قدر اورا حساس نہ کرے اور اپنی زندگی تبدیل کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی ہو۔
اس کو شکایت کرنے کی ضرورت نہیں ہے وہ انتظار کریں کب اس کا وجود دنیا سے مٹ جائے گا۔ انہوں نے کہا ہمیں وقت کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے شکایات کرنے کی بجائے اپنے معاشرے کو تبدیلی کی طرف لے جانے کا سبب بننے کی ضرورت ہے۔