|

وقتِ اشاعت :   March 12 – 2020

نوکنڈی: پاک ایران سرحد پہ واقع دوستانہ گیٹ زیرو پوائنٹ پہ دو طرفہ تجارتی سرگرمیوں کیلئے اسکریننگ کا عمل شروع کراکر کھول دیا جائے ۔

تفصیلات کیمطابق پاک ایران سرحد پہ واقع دوستانہ گیٹ زیرو پوائنٹ تین ہفتوں سے بند ہے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کی پیش نظر زیرو پوائنٹ گیٹ کو بند کیا گیا ہے جس سے مقامی آبادی سمیت ضلع چاغی،واشک،نوشکی اور خاران کے شہری متاثر ہے۔

زیرپوائنٹ تفتان میں واقع ایک کاروباری گیٹ ہے جہاں سرحد نشین شہری معمولی سے معمولی کاروبار کرکے اپنے اور اپنے بچوں کے پیٹ پالتے ہیں ہفتہ میں تین دن ایران سے اور تین یہاں سے سامان کی برآمد اور درآمد ہوتی ہے یہاں سے پھل فروٹ جبکہ ایران سے ایرانی کیک و دیگر اشیاء خوردونوش لائی جاتی ہے گزشتہ اٹھارہ دنوں سے گیٹ کی بندش سرحدی علاقہ تفتان کی رونقیں ماند پڑ گئیں ہے۔

دوسری طرف زائرین کی دھڑا دھڑ آمد اور کورونا وائرس کو لیکر مقامی آبادی میں شدید خوف وہراس پایا جاتاہے زیرو پوائنٹ گیٹ کی بندش سے مقامی آبادی سمیت ضلع چاغی،خاران،واشک اور نوشکی تک اسکے اثرات پھیل گئی ہے زیرو پوائنٹ کیساتھ منسلک سینکڑوں قلی بھی بیروزگار ہوکر در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

گیراج مالکان،ہوٹل اور داش والوں سمیت عام دکانداروں کی بھی کاروبار بھی زیرو پوائنٹ کی بندش سے ٹھپ ہوکر رہ گئی ہے جبکہ گزشتہ دنوں جزوی طور پر امیگریشن گیٹ ٹرانزٹ کیلئے کھول دیا گیا تھا لیکن عام تاثر یہی ہے کہ اس سے عام شہریوں کو کوئی فائدہ نہیں ملتا ہے زیرو پوائنٹ پہ ایران سے سامان لے آنا پاکستانی قلیوں کے زمہ ہیں اور انہی کے زریعے سامان کی درآمدگی کا کوئی میکنزم اپنائی جائے تو لوگوں کو روزگار کے مواقع مل جائینگے۔

عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ زیرو پوائنٹ پہ بھی امیگریشن کی طرز پہ کورونا وائرس سے ممکنہ حفاظتی اقدامات کے تحت اسکریننگ کا عمل شروع کراکر گیٹ کھولنے کے احکامات جاری کیے جائیں تاکہ یہاں کے لوگ معاشی مشکلات سے چھٹکارہ حاصل کرسکیں۔