کوئٹہ: پاکستان مسلم لیگ (ن) ضلع کوئٹہ کے صدر و سابق سٹی ناظم رحیم کاکڑ نے مطالبہ کیا ہے کہ دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے زائرین کو فوری طور پر اپنے اپنے صوبوں روانہ کرکے کوئٹہ کو یتیم خانہ بنانے سے بچایا جائے، پاکستان مسلم لیگ (ن) قومیت، لسانیت، زبان اور تعصب سے بالاتر ہو کر عوام کی حقوق کے لئے آواز اٹھاتی آرہی ہے، سابق نائب ناظم صابر علی راجپوت کی ساتھیوں سمیت ن لیگ میں شمولیت سے صوبے میں پارٹی مزید مستحکم ہوگی۔
یہ بات انہوں نے سابق نائب ناظم صابر علی راجپوت کی ساتھیوں سمیت پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل سابق نائب ناظم صابر علی راجپوت نے حلقہ تھری، حلقہ ون، حلقہ ٹو، حلقہ فور اور حلقہ فائیو سے تعلق رکھنے والے افراد کے ہمراہ پاکستان مسلم لیگ (ن) میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کافی سوچ سمجھ اور صلاح و مشورے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے اور آخری دم تک پارٹی کے ساتھ رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے مختلف حلقوں سے تعلق رکھنے والے افراد آج ہمارے ساتھ شمولیت اختیار کررہے ہیں اس وقت پاکستان مسلم لیگ (ن) ہی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جو صحیح معنوں میں عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے۔ آج ملک کو درپیش معاشی ودیگر مشکلات سے نکالنے کی صلاحیت صرف میاں محمد نواز شریف کے پاس ہے اور ن لیگ ہی ملک کو سیاسی بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اس موقع پر سابق ڈسٹرکٹ ناظم و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر رحیم کاکڑ نے نئے شامل ہونے والوں کا پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدید کہا اور کہا کہ ان کی شمولیت سے پارٹی بلوچستان میں مزید مستحکم ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان مسلم لیگ (ن) مشکل دور سے گزر رہا ہے اور وہی لوگ یاد رہتے ہیں جو مشکل میں ساتھ دیتے ہیں آج صابر علی راجپوت کی ساتھیوں سمیت شمولیت ن لیگ کی اصولی موقف کی غمازی کرتا ہے۔ انہوں نے نئے شامل ہونے والوں کو یقین دلایا کہ مسلم لیگ (ن) ان کے مشکلات کو حل کرنے اور ضروریات زندگی بہم پہنچانے کے لئے اقدامات اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں نئے شامل ہونے والوں کو وہ مقام نہیں دلایا سکا جس کے لئے وہ آج ن لیگ میں شامل ہورہے ہیں تو پارٹی عہدے سے مستعفی ہوجاؤں گا۔
رحیم کاکڑ نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) قومیت، لسانیت اور تعصب سے بالاتر ہو کر لوگوں کی خدمت کررہی ہے لوکل باڈیز کا الیکشن قریب آرہا ہے اس سلسلے میں ہم آپس میں بیٹھ کر ہی صف بندی کریں گے۔ کورونا وائرس سے متعلق رحیم کاکڑ کا کہنا تھا کہ ضلع دادو ودیگر سے کورونا میں مبتلا مریضوں کا کوئٹہ منتقل کرنا خطرے سے خالی نہیں۔ ایسے حالات میں جب کوئٹہ کے بڑے ہسپتالوں میں مریضوں کو عام ادویات تک میسرنہیں ہوں دوسرے صوبوں کے مریضوں کو یہاں ٹھہرانا کسی طور بھی ٹھیک نہیں ہیں۔
انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان، محکمہ صحت کے اعلیٰ و دیگر سے اپیل کی کہ وہ دوسرے صوبوں کے مریضوں یہاں لا کر کوئٹہ کو یتیم خانہ نہ بنائیں بلکہ تمام زائرین اور مشتبہ افراد کو اپنے اپنے علاقوں کو روانہ کیا جائیں۔ اس موقع پر یاسین گجر ودیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔