قلات: قلات میں سی ٹی ایس پی کے کامیاب امیدواروں کو تعینانی نہ کرنے کے خلاف شدید احتجاج صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم سی ٹی ایس پی ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں کی جگہ من پسند افراد کو ملازمتیں دینے کی کو شش کررہی ہیں جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔
اگر من پسند افراد کو نواز نا تھا تو سی ٹی ایس پی کے تحت نوجوانوں سے ٹیسٹ انٹر ویو کیو ں لیا گیا اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیئے گئے بلوچستان بھر میں شدید احتجاجی کریں گے پھر بھی مسئلہ حل نہیں ہوا تو ہم عدالت عالیہ سے رجوع کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار سی ٹی ایس پی کی ٹیسٹ پاس کرنے واے امیدواروں نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہریں سے خطاب اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا مظاہرین سے سی ٹی ایس پی قلات کے صدر ظہور احمد سیکریٹری ظفراللہ نائب صدر نزیر احمد حبیب احمد سلطانی حافظ احد اور دیگر نے کہا کہ سی ٹی ایس پی کے ٹیسٹ سو فیصد شفاف طریقے سے لیئے گئے جس کا واضح ثبوت یہ ہی کہ اس ٹیسٹ میں پاس ہو نے والے نو جوانوں کی اکثریت کا تعلق غریب گھرانوں سے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی ٹی ایس پی پر دھاندلی کا الزام لگانے والے اپنے من پسند افراد کو نوازنے کے لیئے اس طرح کے پرو پیگنڈہ کررہے ہیں سی ٹی ایس پی کے ٹیسٹ انٹرویوز کو منسوخ کرنے کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ سی ٹی ایس پی کا ٹیسٹ ہر ضلع کے سیکریٹری تعلیم ڈائریکٹر سکولز ڈی ای او کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کی زیر نگرانی ہوئے اور سابقہ سیکریٹری تعلیم اور سابق صوبائی وزیر تعلیم نے بھی سی ٹی ایس پی کے ٹیسٹ کو سراہا ہے اور صاف و شفاف رزلٹ آنے سے سی ٹی ایس پی کا شکریہ بھی ادا کیا مگر اب موجودہ وزیر تعلیم سی ٹی ایس پی ٹیسٹ پاس امیدواروں کے آرڈرز جاری نہیں کررہے ہیں۔
انہوں نے وزیرآعلیٰ بلوچستان وزیر تعلیم بلوچستان سیکریٹری تعلیم سے اپیل کی ہیکہ شارٹ لسٹڈ امیدواروں کی جلد از جلد تعیناتی کے آرڈرز جاری کیئے جائیں تاکہ وہ احسن طریقے سے اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں سرانجام دے سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیئے گئے تو ہم بلوچستان بھر کے شارٹ لسٹڈ امیدواروں کی احتجاجی تحریک کال کریں گے اور مسئلہ حل نہیں ہوا تو ہم عدالت عالیہ کا دروزاہ بھی کھٹکھٹا نے سے بھی دریغ نہیں کریں گے جس کی تمام تر زمہداری صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم پر عائد ہو گی۔