کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ وفاقی و حکومت بلوچستان کورونا وائرس کے روک تھام میں نہ صرف ناکام ہوئے بلکہ اس کے پھیل جانے بری الزمہ نہیں ہوسکتے۔بلوچستان کی وسیع و عریض بارڈر سے لوگوں کی نقل مکانی معمول ہے لیکن بارڈر میں کسی قسم کی حفاظتی اقدامات نہیں ہے۔جو کہ خطرناک وائرس کے متعلق حکومت کی ترجیحات کو ظاہر کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ تفتان میں قرنطینہ سینٹر میں ناقص انتظامات اور لوگوں کو ایک ساتھ رکھے جانے سے وائرس پھیل کر پورے ملک میں پہنچ گیا۔جو کہ وفاقی حکومت کی عدم دلچسپی اور بلوچستان حکومت کی نااہلی و کوتاہی کی نشاندھی ہے۔جو کہ قابل افسوس اور مزمت ہے۔انہوں نے کہا کہ واشک چاغی پنجگور کیچ اور گوادر ایران بارڈر سے منسلک علاقے ہیں۔اور ان علاقوں سے سینکڑوں لوگوں محنت و مزدوری کے لیے ایران گئے تھے اب یہ لوگ واپس لوٹ کر آرہے ہیں۔
لیکن حکومت خواب غفلت کا شکار ہے۔بارڈر کے علاقوں میں کسی قسم کے حفاظتی سہولیات نہیں کیے جارہے ہیں۔نہ کوء قرنطینہ سینٹر ہے نہ دیگر سکریننگ کی جارہی ہے۔اس لیے لوگ دیگر عوام میں گھل مل رہے ہیں۔اور وائرس کے پھیلنے کا قوی خدشہ ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔ ایران بارڈر سے منسلک علاقوں میں حفاظتی انتظامات کریں تاکہ ایران سے آ نے والے ہر فرد کی سکریننگ اور ٹیسٹ کئے جاسکیں۔