خضدار: کمشنر قلات ڈویژن حافظ محمد طاہر نے کہا ہے کہ قلات ڈویژن بالخصوص خضدار وسطی بلوچستان میں واقع ہونے کی وجہ سے حساس علاقے ہیں کرونا وائرس سے کی روک تھام کے لیئے تمام حفاظتی تدابیر مکمل کرلیئے گئے ہیں ڈویژن کے تمام اضلاع میں کرونا وائرس آئسولیشن مراکز اور خضدار لیویز ٹریننگ سینٹر میں قرنطینہ سینٹر قائم کیا گیا ہے۔
اب تک قلات ڈویژن میں کرونا سے متا اثر ہ شخص کی نشاندہی نہیں ہوئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا کمشنر قلات ڈویژن کا کہنا تھا کہ قلات ڈویژن بالخصوص خضدار بلوچستان کے وسطی علاقے ہیں یہاں ملک کے باقی صوبوں کی گزر گاہیں ہیں اور لوگوں کا آمدو رفت بھی ہے اس لیئے ہمارے تمام ذمہ داران ہمہ وقت چوکس ہیں خدا کا شکر ہے۔
کہ اب تک قلات ڈویژن میں کرونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے قلات ڈویژن کے تمام اضلاع میں کرونا وائرس کے مشتبہ افراد کے لیئے آئسو لیشن وارڈز اور لیویز ٹریننگ سینٹر خضدار میں قرنطینہ سینٹر قائم کیا گیا ہے کمشنر قلات ڈویژن حافظ محمد طاہر کا کہنا تھاکہ کرونا وائرس سے بچاؤ کا واحد سبب سماجی رابظو ں کو کم سے کم کرنا ہے میل جول کی کمی سے اس موذی وبا سے بچا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم شکر گزار ہیں پاک فوج کا جنہوں نے ہمیں ہر ممکن تعاون اور رہنمائی کے لئے کہا ہے پہلے مرحلے میں ہفتے سے ہماری میڈیکل ٹیم کو ایمر جنسی تربیت پاک فوج کی نگرانی میں شروع کیا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی نا خوشگوار مرحلے کو ہم خوش اسلوبی سے سرانجام دینے کے اہل ہو سکیں انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیئے تمام حفاظتی اقدامات کر چکے ہیں۔
لیکن اس کے لیئے سب سے پہلے عوام لناس کو چاہیئے کہ وہ اپنے سماجی رابطوں کو محدود رکھیں بلا ضرورت میل ملاپ اور اجتماع سے گریز کریں انہوں نے کہا کہ جہاں سے کرونا وائرس نے جنم لیا تھا وہاں پر شہریوں نے حکومتی اقدامات پر عمل درآمد کرکے اپنی نقل و حمل کو انتہائی محدود کردیا آج ان ممالک میں کافی حد تک اس موذی وبا پر قابو پالیا گیا ہے۔
ہمیں بھی اپنی نقل و حمل کو محدود کرنا ہوگا کمشنر قلات ڈویژن نے کہا کہ عوام افواہوں پر کان نہ دھریں حالات مکمل کنٹرول میں ہیں ہماری ذمہ داریاں اپنی جگہ صوبائی حکومت بھی کرونا وائرس کے معاملے میں انتہائی حساس ہے انکی ہدایات کی روشنی میں ہم کام کررہے ہیں ا نہوں نے علما کرام، میڈیا نمائندوں اور عام شہریوں سے پر زور اپیل کی کہ وہ حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر اس موذی وبا سے نمٹنے کے لئے تعاون کریں اور افواہوں پر کان نہ دھریں