|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2020

مستونگ:  نیشنل پارٹی مستونگ کے ضلعی ترجمان نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کیسکو کی جانب سے مستونگ کے نواحی علاقوں کی تمام فیڈرز پر بجلی لوڈشڈنگ کا دورانیہ21 گھنٹہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ کٹ پتلی و سلیکٹڈ حکومت اور کیسکو کی اس ظالمانہ اورعوام و زمیندار دشمن اقدام سے ایسا لگتا ہے کہ بلوچ علاقوں سے زراعت اور کھتی باڑی کا شعبہ تباہ و برباد کر کے بلوچستان کو صحرا میں تبدیل کرنے اورزمینداروں کی اجتماعی خودکشی کا منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ تحصیل دشت تحصیل کردگاپ تحصیل کھڈکوچہ سورگز غنجہ ڈھوری پڑنگ آباد درینگڑھ کانک شیرین آب و دیگر علاقوں کے درجنوں زرعی اور گھریلو فیڈرز پر کیسکو کی جانب سے بجلی لوڈشڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے سے بڑھا کر بیک جنبش قلم 21 گھنٹہ کرنے سے عوام کی معمولات زندگی متاثر ہونے کے ساتھ زمینداروں کے کروڑوں روپے کی باغات اور فصلیں تباہ ہونگے۔

انھوں نے کہا کہ یہاں 70 فیصد لوگوں کیذریعہ معاش آمدن براہ راست کھیتی باڑی کے شعبے سے وابسطہ ہے اس کے روزگار کا کوئی اور ذریعہ نہیں ہے لیکن موجودہ نا اہل اور سلیکٹڈ حکومت جو اب ایک ناسور بن چکا ہے عوام کی تکلیف اور زراعت کے شعبہ سے وابسطہ ہزاروں لوگوں کی روزی روٹی سے انھیں کوئی سروکار نہیں ہے اور جام حکومت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچستان کو بنجر و صحرا میں تبدیل کرنے اور زراعت کا شعبہ تباہ کر کے بلوچ قوم سے انکی منہ کا نوالہ بھی چھینے کی کوشش کر رہے ہے۔

ترجمان نے کہا کہ نیشنل پارٹی حکومت کیسکو کی اس عوام اور زمیندار دشمن پالیسی کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گااور نہ ہی اس پر خاموشی اختیار کرینگے انھوں نے مطالبہ کیا کہ صوبے پرمسلط کردہ کیسکو چیف اور سلیکٹڈ صوبائی حکومت مستونگ کے زرعی فیڈرز پر لوڈشڈنگ کا موجودہ نئے شیڈول فلفور ختم کرکے پرانا شیڈول بحال کرے بصورت دیگر نیشنل پارٹی اپنے عوام اور زمینداروں کے ساتھ مل کر قومی شاہراؤں پر دھرنا دے کر شاہراوں کی بندش سمیت احتجاج کی تمام آپشنز استعمال کرنے سے گریز نہیں کرینگے۔