|

وقتِ اشاعت :   March 23 – 2020

قلات: قلات میں کرونا وائرس کا خوف شہر میں نوے فیصد کاروبار بند سڑکیں سنسان شہریوں نے گھروں میں رہنے کو ترجیح دی شہر میں صرف میڈیکل اسٹور بیکریز اور جنرل سٹورز کھلی رہی زخیرہ اندوزوں نے قلات میں آٹے کا مصنوعی بحران بھی پیدا کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کی جانب سے تین ہفتوں کی کاروبار کی بندش کے علان کے بعدگزشتہ روز قلات میں نوے فیصد لاک ڈاؤن رہی شہر بھرمیں کاروباری مراکز مار کیٹیں بند اور سڑکوں پر بھی ٹریفک معمول سے انتہائی کم رہا شہریوں کی اکثریت اپنے گھروں میں رہنے کو ترجیح دی تاہم منچھلے نوجوان سڑکوں پرگھوم تے رہے قلات میں ایک جانب کروناوائرس کی وجہ سے شہریوں میں خوف ہراس پایاجاتا ہیں تو دوسری جانب کھانے پینے کی اشیاء کی مہنگے ہونے اور مارکیٹ سے غائب ہونے کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہیکہ جزوی لاک ڈاؤن کو صرف ایک دن گزرا ہے کہ شہر سے آٹا غائب ہو گیا ہے اگر لاک ڈاؤن میں اضافہ ہو جائے گی تو بازار میں کھانے پینے کی اشیاء ناپید ہو جائیں گے انہوں نے صوبائی حکومت اور قلات انتظامیہ سے اپیل کی ہیکہ زخیرہ اندوزوں اور اشیاء خورد نوش مہنگے داموں فروخت کرنے والے تاجروں اور کمپنیز کے خلاف سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے