|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2020

امراض کی روک تھام کے لیے کام کرنے والے امریکی ادارے  نے ماسک پہننے سے متعلق گائیڈ لائنز بدلنے  پر غور کرنا شروع کردیا۔

سینٹرل فار ڈیزز اینڈ پریونٹیشن کے ڈائیریکٹر سی ڈی سی ڈاکٹر رابرٹ ریڈ فیلڈ  کا کہنا ہے کہ ماسک پہننے سے متعلق گائیڈ لائنز کا جائزہ لیا جا رہا ہے، مسئلہ یہ ہے کہ ماسک پہننے کی حمایت پرعوام ماسک کے پیچھے پڑ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں ڈاکٹرز اور طبی عملے کے لیے سرجیکل اوراین 95 ماسک کی کمی ہو جائے گی۔

ڈاکٹر ریڈ فلیڈ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت اورامریکی ادارے سینٹرل فارڈیزز نے تندرست شخص کو ماسک پہننا ضروری قرارنہیں دیا لہٰذا  عام افراد احتیاط کے لیے  کپڑے سے بنے ماسک استعمال کریں جب کہ ہیلتھ ایمرجنسی کے دوران فیس ماسک طبی عملے کے لیے مخصو ص کرنے چاہئیں۔

دوسری جانب امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس کی کورونا وائرس ٹاسک فورس تندرست شخص کےماسک پہننے کی حامی ہے۔

سابق کمشنر ڈاکٹراسکاٹ گوٹلیب کا اس حوالے سے کہنا ہےکہ مشکل کا حل کپڑے سے بنے ماسک کی صورت میں ہے کیونکہ کپڑے کا ماسک تھوڑی بہت حفاظت فراہم کرسکتا ہے۔