اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ علی بابا چالیس چور کہنے والے جمہوریت کے 2 غازی آج اکٹھے ہوگئے جب تک وزیراعظم نواز شریف استعفی نہ دے دیں اس وقت تک اسلام آباد میں دھرنا جاری رہے گا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کو صرف ایک ماہ کے لئے اقتدار سے علیحدگی کی آفر کی تاکہ انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے کمیشن تحقیقات کا آغاز کردے، اگر جوڈیشل کمیشن ثابت کر دے کہ انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی تو نواز شریف کو بطور وزیراعظم قبول کرلیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی سول نافرمانی کی تحریک بھی شروع ہوگئی ہے عوام بجلی کے بل، ٹیکس، ٹول ٹیکس اس وقت تک نہ دیں جب تک وزیراعظم مستعفی نہ ہوجائیں اور بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی بینک کے ذریعے پیسے نہ بھیجیں، خوشی ہے کہ اب اس قوم پر کوئی کسی قسم کی ناانصافی نہیں کرسکتا اور کوئی اپنا غلام نہیں بنا سکتا۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جتنی بہتر جمہوریت ہوتی ہے اتنی ہی بہتر حکومت ہوتی ہے،ملک میں رائج موجودہ جمہوریت اور حسنی مبارک کی جمہوریت میں کوئی فرق نہیں، حسنی مبارک اور اس کا خاندان امیر تھا اسی طرح یہاں حکمران امیر اور عوام غریب ہیں۔ دنیا کی پہلی فلاحی ریاست مدینہ میں بنی تھی پاکستان میں بھی انصاف کا نظام لانا تھا لیکن چھوٹے سے طبقے نے جمہوریت پر قبضہ کیا اور ملکی خزانہ باہر لے گئے، ہندوستان کے کسان کو سستی بجلی، پانی اور کھاد ملتی ہے لیکن ملک میں شریف بادشاہوں کو کسانوں کی کوئی فکر نہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ آج قوم جاگ چکی ہے، اللہ تعالی نے قوم میں شعور پیدا کردیا اور نوجوان اور گھروں میں بیٹھی خواتین بھی سیاسی عمل کا حصہ بن چکی ہیں، سارا پاکستان شعور رکھتا ہے کہ کون جمہوریت کے ساتھ کھڑا ہے اور کون جمہوریٹ کی آڑ میں پیسا بنانا چاہتا ہے، خوشی ہے کہ آصف زرداری اور نواز شریف کی ملاقات کے بعد پیپلزپارٹی کے کارکنان بھی دھرنے میں شامل ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ شعور رکھنے والے کراچی کے عوام ہیں اور عنقریب کراچی بھی جاؤں گا جبکہ شریف بادشاہت کا بندوبست کرنے کے بعد کوئٹہ میں بھی جلسے کروں گا ۔