گوادر : جیونی کے سیاسی و سماجی رہنماؤں کی پریس کانفرنس بی ایس او کے سابق چیرمین سعید فیض، میونسپل کمیٹی جیونی کے سابق چیئرمین منظور احمد اور بلوچستان فشرمین ورکرز یونین کے ضلعی جنرل سیکریٹری الہی بخش بلوچ نے مشترکا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کے جیونی جو کے ایرانی بارڈ پر واقع ہے اگر تفتان بارڈر جیسی غلطی درائی گئی تو اس کے بیانک انجام بگتنے پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کے موجود وقت حساس ہے، کرونا وائرس کی پھیلتی ہوئی وبا نے خوف اور بیروزگاری کو جنم دیا ہے اور لوگ دو وقت کی روٹی کا محتاج ہیں اور بیک مانگنے پر مجبور ہیں۔اس خدشے کااگر بر وقت اورہنگامی بنیا دوں پر ماہیگیروں، مزدورؤں، ڈرائیوروں، چوٹے دکانداروں اوردیگر روز کما کر کانے والے ورکر کلاس کے لئے فی الفور کو ئی پیکیج یا ریلیف نقدی رقم یا راشن کی شکل میں مہیا نہ کی گئی تو حالات اس سے بدتر ہو سکتے ہیں اور لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرسکتی۔
انہوں نے کہا جیونی کے سمندری حدود میں ایران سے مسافروں کی آمد کو روکنے کا انتظام اطمینان بخش نہیں ہے اور آج بھی ایک اسپیڈ بوٹ پکڑی گئی ہے،انہوں نے کہا کے جیونی سے ایرانی حدود بذریعہ سمندر 20 ناٹیکل میل پر ہے جہاں پرہر وقت کرونا وائرس کا خطرمنڈ لارہا ہے، اور یہ تاثر عام ہے کے بندری اور جیونی سے مسافروں کا چوری چپے آمدورفت جاری ہے،ہم حکومت وقت اور فورسز سے اپیل کرتے ہیں کے اس سرحد کو واقعتا” بند کریں اور سخت ترین اقدامات اٹھائیں جائیں۔
انہوں نے کہا کے حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کے ان کے یہاں ایک ارب روپے پی ڈی ایم اے کیلئے رکھے ہوئے ہیں اور انہو ں نے ڈیلی ویجز کیلئے 2 ارب 40 کروڑ روپے مختص کئے ہیں جبکہ گھروں میں محصور ہونے والے خاندانوں کے لئے ایک ارب روپے کی لاگت سے راشن کا انتظام کر رہے ہیں بقول حکومتی ترجمان دنیا بھر کے اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں سے امداد بھی مل چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان حکومت کے پاس مزکورہ ر قم موجود ہے تو پھر محصور اور بے روزگار عوام تک ریلیف پہنچانے میں دیر کس بات کی ہے،آخر میں انہوں نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ منصفانہ اور با عزت طریقے سے ریلیف دینے کا بلا تعطل آغاز کیا جائے۔