|

وقتِ اشاعت :   August 28 – 2014

موٹاپا کس کو پسند ہوتا ہے؟ کسی کو بھی نہیں اور کوئی اس کا شکار ہوجائے تو خود کو دوبارہ فٹ کرنے کے لیے وہ کیا کیا حربے اختیار نہیں کرتا تاہم اگر آپ ڈائٹنگ کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو ایسا مت کریں بلکہ بس اپنی غذا ان زبردست غذاﺅں سے تبدیل کردیں اس طرح بھوک سے تڑپنا بھی نہیں پڑے گا جبکہ منہ کا چسکا بھی پورا ہوسکے گا۔

گریاں یا نٹس

بشکریہ وکی پیڈیا فوٹو
بشکریہ وکی پیڈیا فوٹو
ہوسکتا ہے کہ سننے میں کچھ عجیب لگے مگر امریکا کی لوما لنڈا یونیورسٹی کی ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ بادام یا ایسی ہی گریاں استعمال کرنے کے عادی ہوتے ہیں ان میں موٹاپے کا امکان 46 فیصد کم ہوتا ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ گریاں پروٹین اور فائبر سے بھرپور اور ان میں چکنائی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جو آہستگی سے ہضم ہونے کے باعث کافی وقت تک آپ کو پیٹ بھرے رکھنے کا احساس دلاتے ہیں، تحقیق کے مطابق بادام اور اخروٹ جسمانی وزن کے حوالے سے زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔

پاپ کارن

بشکریہ وکی پیڈیا فوٹو
بشکریہ وکی پیڈیا فوٹو
آلو کے چپس اور دیگر موٹاپے کا سبب بننے والی ٹائم پاس چیزوں سے منہ موڑ کر پاپ کارن کو کھانا اپنی عادت بنائے، کیونکہ اس کے ایک کپ میں صرف تیس کیلیوریز ہی شامل ہوتے ہیں، جبکہ یہ کھانے سے پانچ گرام فائبر بھی جسم کا حصہ بن جاتا ہے جو آپ کو پیٹ بھرنے کا احساس دلاتا ہے۔ تاہم یہ خیال رکھیں کہ پاپ کارن کو مکھن اور تیل سے دور رکھیں بلکہ کالی مرچ اور تھوڑے سے زیتون کا استعمال اس کے فوائد کو بڑھا دیتا ہے۔

مرچ مصالحے والے کھانے

بشکریہ وکی پیڈیا فوٹو
بشکریہ وکی پیڈیا فوٹو
کچھ طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق مصالحے دار کھانے بھی وزن میں کمی کا سبب بنتے ہیں، اور اس کا جادو چھپا ہے ہری مرچوں کے اندر موجود ایک کیمیائی جز کیپسیچن میں، جو بھوک کو دبا دیتا ہے۔ ماہرین کے مطابق مرچ کو اپنی غذا میں شامل کرنے سے نہ آپ اپنے جسمانی وزن کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے کھانے کا ذائقہ بھی دوبالا کرلیتے ہیں۔

پانی

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو
ہوسکتا ہے کہ بہت کم لوگوں کو یہ معلوم ہو کہ جب آپ پیاسے ہو تو اس ہی آپ کو بھوک کا احساس بھی ہوتا ہے، تو پیاس کو خود سے دور رکھنا موٹاپے سے بچاﺅ کا بہترین طریقہ بھی ہے، پانی پینے سے آپ کو پیٹ بھرے رہنے کا بھی احساس ہوتا ہے، جبکہ کھانا کا آغاز بہت زیادہ پانی والی سبزیوں کے سوپ یا سلاد سے کرنے سے آپ کو زیادہ نہ کھانے میں مدد ملتی ہے، خاص طور پر کھانے سے پہلے دو گلاس پانی پینے سے آپ کو وزن میں کمی میں کافی مدد ملتی ہے۔ ###پھل
بشکریہ وکی پیڈیا فوٹو
بشکریہ وکی پیڈیا فوٹو
امریکن ڈائیٹک ایسوسی ایشن کی ایک تحقیق کے مطابق جو خواتین روزانہ پھلوں کو استعمال کرتی ہیں خاص طور پر آڑو، تربوز، گریپ فروٹ یا بیریز وغیرہ جن میں پانی کا عنصر زیادہ ہوتا ہے، ان کو جلد پیٹ بھرنے کا احساس ہوتا ہے اور کیلیوریز بھی بہت کم مقدار میں جسم کا حصہ بنتی ہیں۔ اسی طرح زیادہ فائبر والے پھل جیسے سیب، کیلے، امرود اور خوبانی وغیرہ بھی پیٹ زیادہ دیر تک بھرے رکھنے کا احساس برقرار رکھتے ہیں۔

جو

بشکریہ وکی پیڈیا فوٹو
بشکریہ وکی پیڈیا فوٹو
اجناس جیسے جو صحت مند جسامت کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، خاص طور پر جو دیگر صحت مند غذاﺅں جیسے گریاں اور پھلوں کی طرح ہی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔ جو کھانے سے آپ کو اپنی بھوک کئی گھنٹوں تک کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

چکن اور دیگر پروٹین

بشکریہ وکی پیڈیا فوٹو
بشکریہ وکی پیڈیا فوٹو
پروٹین آپ کے پٹھوں کی نشوونما کے لیے بہترین ہوتے ہیں، جو میٹابولزم کی کارکردگی بھی بہتر بناتے ہیں، چکن، انڈے اور مچھلی کو اپنی غذا کا حصہ بناکر آپ بڑھتے ہوئے جسمانی وزن کے مسئلے پر قابو پاسکتے ہیں۔

ناشتہ

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوچکا ہے جو لوگ ناشتے سے دور بھاگتے ہیں وہ موٹاپے کا شکار ہوجاتے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح کے وقت پرغذائیت ناشتہ میٹابولزم کو زیادہ بہتر بناتا ہے اور دن کے باقی حصے میں زیادہ کھانے سے تحفظ فراہم کرتا ہے، خاص طور پر سینڈوچ، دہی اور پھل وغیرہ کا صبح کی پہلی غذا کے طور پر استعمال بہترین ہے۔

ڈارک چاکلیٹ

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو
ڈارک چاکلیٹ کی تھوڑی سی مقدار مٹھاس کی طلب کو پورا کرتی ہے اور آپ کو بہت زیادہ کیلیوریز والی اشیاءجیسے کیک، بسکٹ اور آئسکریم وغیرہ سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحیق کے مطابق جو لوگ اکثر چاکلیٹ استعمال کرتے ہیں ان کا جسمانی وزنی اوسطاً کم ہوتا ہے۔ بشکریہ: ہفنگٹن پوسٹ