کوئٹہ: بلوچستان میں کوروناوائرس، لاک ڈاؤن، عوامی خدمت کیلئے 1400سے زائد این جی اوز غائب، عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں تقریباََ 1400 سے زائد این جی اوز موجود ہیں جو عام دنوں میں زیادہ سرگرم دکھائی دیتی ہیں مگر اس بحرانی کیفیت میں ان کانام ونشان دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ کوروناوائرس کے پھیلاؤ کے خطرے پیش نظر این جی اوز بھی طویل ترین قرنطینہ میں داخل ہوگئی ہیں جو اب تک آئی سی یو سے نہیں نکل رہی جبکہ اس وقت این جی اوز کی ذمہ داریاں زیادہ بڑھ چکی ہیں۔
کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریب عوام شدید متاثر ہوکر رہ گئے ہیں لوگوں کی بڑی تعداد معاشی ابتر صورتحال کی وجہ سے متاثر ہوکر رہ گئے ہیں گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑچکے ہیں عوام کی نظریں انسان دوست اور فلاحی تنظیموں کی رائے تھک رہی ہیں مگر ہزاروں این جی اوز جو بلوچستان میں عام طور پر کام کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
البتہ اس کٹھن حالات میں ان کا نام ونشان نظرنہیں آرہا جس پر بعض حلقوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ این جی اوز کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ یہاں کے غریب عوام کی مدد کیلئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ آنے والے دنوں میں ان کی انسانی خدمت کی مثال دی جاسکے۔