چین سے نمودار ہونے والا کورونا وائرس بے احتیاطی اور لاپرواہی برتنے کے سبب آج پوری دنیا میں پھیل چکا ہے اورلاکھوں افراداس خطرناک وائر س کا شکارہوچکے ہیں اور پوری دنیا میں اس وقت تک یہ وائرس ایک لاکھ بارہ ہزار سے زائد افرادکی زندگیاں نگل چکا ہے کورونا وائرس نے آج پوری دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اوریہ وائرس تیزی سے ایک انسان سے دوسرے انسان میں با آسانی پھیل رہا ہے دنیابھرکے ماہرین طب اس مرض کا علاج تاحال تک دریافت نہیں کرسکے ہیں صرف احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنے پر زوردیا جارہا ہے پاکستان میں بھی اس وقت کوروناوائرس مزیدپھیل رہاہے حکومت وقت نے اس سے بچاؤ کیلئے ہنگامی اقدامات کرکے عوام کے وسیع ترمفادات میں بعض فیصلے کیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کرکے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا گیا ہے۔
اس عمل سے ضرور یہ وائرس قابومیں آسکتاہے کیونکہ لاک ڈاؤن کے سبب عوام اپنے گھروں میں رہ کر محفوظ ہیں اس وائرس کاطریقہ واردات یہ ہے کہ جب تک ہم خود اس وائرس کو اپنے گھر نہیں لاتے تب تک یہ خود کبھی ہمارے گھروں میں نہیں آسکتا ہے اسی لئے ہمیں اس وائرس کی تباہی سے بچنا ہوگاجو ہمارے وسیع ترمفادات میں ہے ڈاکٹروں کے مطابق کورونا وائرس کی عمر لمبی نہیں ہے دنوں اور ہفتوں تک محدود ہے سب کیلئے ضروری یہ ہے کہ ہاتھ ملانے اور بغل گیر ہونے سے اجتناب کریں اورکھانسی یاچھینک کے آنے پر کپڑے یا ٹشو پیپر کے استعمال کو یقینی بنایا جائے کیونکہ چھینکنے اور کھانسنے سے کورونا کے جراثیم پھیلتے ہیں زیادہ میل جول کرنے سے بھی اس کے خطرات بڑتے ہیں۔
ہماری تھوڑی سی لاپرواہی کی وجہ سے یہ وائرس دوسرے انسان سے منتقل ہو سکتا ہے اس لیے اس وائرس سے محفوظ رہنے کا آسان طریقہ یہی ہے کہ ہم ملنے جلنے میں احتیاط برتیں سب سے اہم بات یہ کہ کورونا وائرس کے خلاف اس حکومتی جنگ میں عوام بڑھ چڑھ کر تعاون کوکریں اس میں علماء کرام شہری،تاجر اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کا کردار اہم اور مثبت ثابت ہوگا کیونکہ ہماری زندگی ہمارے گھر والوں کے لیے بے انتہا قیمتی ہے لہذا جتنا ہو سکے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں اس سے ہم محفوظ رہنے کے ساتھ ساتھ اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگیاں محفوظ بنا سکتے ہیں۔
آج جہاں کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے تو وہاں مصیبت کی اس گھڑی میں وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان اور چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اصغر کی ہدایت کی روشنی میں صوبے بھر کی طرح نصیرآباد ڈویژن میں بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کیے گئے ہیں کمشنر نصیر آباد ڈویژن عابد سلیم قریشی کی نگرانی میں ڈویژن بھر میں 146 بستروں پر مشتمل10 آئسولیشن سینٹرز اور 245 بستروں پر مشتمل آٹھ قرنطینہ سنٹرز قائم کر دیئے گئے ہیں خدانخواستہ اگر نصیرآباد ڈویژن میں کورونا کے وائرس سے متاثرہ افراد پائے گئے تو انہیں یہاں پر منتقل کیا جائے گا تاکہ اس مرض سے دیگر افراد کو محفوظ رکھا جائے ڈویژنل سطح پر ریپڈ رسپانس فورس کمیٹی جبکہ ضلعی سطح پر ریپڈ رسپانس ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں آرآرٹی کی ٹیمیں تمام اضلاع سے کوروناوائرس سے متاثرہ افراد اور اس وائرس کے متعلق کئے گئے۔
اقدامات کی تفصیلات حاصل کرکے آرآرایف کمیٹی کے سامنے پیش کریں گی ڈویژنل سطح پر ریپڈ ریسپانس فورس کمیٹی میں ڈاکٹر انتظامیہ اور دیگر افسران شامل ہیں آرآرایف کمیٹی کے چیئرمینز/ کمشنر نصیرآباد ڈویژن عابد سلیم قریشی صوبائی سیکرٹری لائیو سٹاک دوستین خان جمالدینی کے علاوہ دیگر ممبران میں ڈاکٹر رفیق احمد گھنیو آئی ٹی کے ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالرحیم بلوچ اسسٹنٹ کمشنر ریونیو ظفر علی بنگلزئی ڈاکٹر عبدالغفار سولنگی خالد حسین گولہ سمیت دیگر شامل ہیں کمیٹی کے چیئرمینز نصیر آباد ڈویژن کی تمام صورتحال کے متعلق صوبائی سطح پر کمیٹی کو آگاہی فراہم کریں گے تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر ملک بھر کی طرح اس وقت نصیرآباد ڈویژن میں بھی ایمرجنسی نافذ ہے۔
کورونا وائرس ممکنہ مریضوں کیلئے ضلع نصیر آباد میں 50 بستروں پر مشتمل آئسولیشن سنٹر جبکہ سو بستروں پر مشتمل قرنطینہ سینٹر قائم کیا گیا ہے ضلع بولان میں 3 آئیسولیشن سینیٹرز میں 46 بسترز جبکہ 3 قرنطینہ سینٹرز میں 37 بستروں کا اہتمام کیا گیا ہے اسی طرح ضلع جعفرآباد میں چار آئسولیشن سینٹرز میں 39 بستر اور ایک قرنطینہ سینٹرز میں 26 بسترز لگائے گئے ہیں صحبت پور میں ایک آئیسولیشن وارڈ تین بستروں اور پچاس بستروں پر مشتمل قرنطینہ سینٹر بھی قائم کیا گیا ہے ضلع جھل مگسی میں 8 بستروں پر مشتمل آئسولیشن سنٹرز اور 32 بستروں پر مشتمل دو قرنطینہ سینٹرز بھی قائم کئے گئے۔ انتظامیہ کی جانب سے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پربھی زور دیا جا رہا ہے عوام کو بھی چاہیے کہ وہ اس مہم میں حکومت کا بڑھ چڑھ کر ساتھ دیں تاکہ اس وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے انہیں ہدایت کی گئی ہے۔
کہ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں باہر سے گھر جانے پر بھی 20سیکنڈ تک اپنے ہاتھوں کو صابن سے دھوئیں اور گلی محلوں میں جانے سے گریزکریں ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں موجودہ حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے جس کے لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام حکومت کا بھرپور انداز میں ساتھ دے تاکہ اس وائرس کی روک تھام میں ہم کامیاب ہوسکیں ہمارا کا فرض ہے کہ ہم اس مہلک وائرس سے بچاؤ کے لیے عوام میں مزید شعور آگاہی پیدا کریں تاکہ اس مہلک مرض سے محفوظ رہا جاسکے۔
جبکہ آئیسولیشن وارڈز اور قرنطینہ سینٹرز قائم کرنے کے ساتھ ساتھ فرنٹ لائن پر اپنی ذمہ داریاں احسن انداز میں سر انجام دینے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے مسائل کو حل کرنے کے لئے بھی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے گئے ہیں کورونا وائرس کے متعلق کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے نصیرآباد ڈویژن کے مختلف اضلاع میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے پی پی ای کٹس۔
این 95 ماسک گلبز اور سینیٹائزرز فراہم کر دئیے گئے ہیں کمشنر نصیرآباد ڈویژن عابد سلیم قریشی کی نگرانی میں ڈویژن بھر کے تمام آئیسولیشن سنٹرز میں تمام ضروری ساز وسامان فراہم کر دیا گیا ہے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے خدشات دور ہوگئے ہیں حکومت سنجیدگی سے دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔