کوئٹہ: ملک میں لاک ڈاون کے باعث غریب اور مستحق افراد کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑچکے ہیں۔ریاست کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کا تحفظ کرے مگروفاقی حکومت اپنے شہریوں کو کورونا وائرس سے بچانے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے، عوام کو کورونا وائرس کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر علی مدد جتک، جنرل سیکرٹری اقبال شاہ، سابق سینیٹر روزی خان کاکڑ، شیخ بلال مندوخیل، میر ولی محمد قلندرانی، ثناء اللہ جتک، ڈاکٹر عبدالغنی نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔صوبائی صدر پاکستان پیپلزپارٹی علی مدد جتک نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس پھیلا ہوا ہے جبکہ دنیا بھر کی حکومتیں کرونا وائرس کا مقابلہ کر رہی ہیں۔
لیکن وفاقی حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے۔ پاکستان میں کورونا کے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد وزیراعلی سندھ نے فوری طور پر صوبے میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ان کے اقدامات سے کافی حد تک کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے میں مدد ملی لیکن افسوس کی بات ہے کہ وفاقی وزرا، وزیراعلیٰ سندھ کے اقدامات کی تعریف کرنے کی بجائے سندھ حکومت پر بلاوجہ تنقید کر رہے ہیں۔
وزیراعلی سندھ ووٹ کی طاقت سے اقتدار میں آئے ہیں اس لئے پیپلز پارٹی کو اپنے لوگوں کا احساس ہے لیکن وفاق، پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں سلیکٹڈ حکومتیں ہیں انہیں عوام کی کوئی پرواہ نہیں انہوں نے کورونا وائرس پر قابو پانے کیلئے کوئی خاص اقدامات نہیں اٹھائے۔ وفاق اور تینوں صوبوں کی حکومتیں مستحقین کے نام پر میگا کرپشن میں مصروف ہیں۔
بلوچستان حکومت نے صوبے میں راشن تقسیم کیا لیکن کسی کو معلوم نہیں کہ یہ راشن کس کو دیا گیا پیپلز پارٹی کسی صورت مستحقین کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹر اپنے لئے حفاظتی کٹس مانگنے کیلئے احتجاج کر رہے تھے لیکن حکومت نے انہیں کٹس فراہم کرنے کی بجائے ان پر ڈنڈے برسائے اور جیلوں میں بند کیا اور ڈاکٹروں نے خود چندہ جمع کرکے اپنے لئے کٹس خریدیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت وزیراعظم سمیت تمام حکمرانوں کے بچے ملک سے باہر ہیں لیکن شہید بی بی اور زرداری کا بیٹا ملک میں موجود ہے اور بلاول بھٹو زرداری سندھ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور غریب عوام کو فراہم کی جانے والی امداد کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ صوبے میں سرعام کرپشن ہورہی ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں سندھ میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اور ان کی ٹیم رات کے اندھیرے میں لوگوں کے گھروں کے سامنے راشن رکھ رہی ہے۔
اور کوئی فوٹو سیشن نہیں ہورہا اسی طرح بلوچستان سمیت دیگر صوبوں میں بھی پیپلز پارٹی کے عہدیداران اور کارکن فوٹو سیشن کے بغیر غریب اور مستحق افراد کی مدد کررہے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنماوں نے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر تمام سیاسی اختلافات بھلاکر وفاق کو کورونا وائرس کے خلاف لڑنے کی دعوت دی لیکن وفاقی وزراء سندھ حکومت کے خلاف بے بنیاد اور منفی پروپیگنڈے میں مصروف ہیں۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سید اقبال شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت سے صوبوں کو بہت کم مدد مل رہی ہے اور وفاق سے صوبوں کو جو مدد مل رہی وہ بھی کرپشن اور اقرباء پروری کی نظر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ڈاکٹروں کو اب تک حفاظتی آلات نہیں مل سکے جو لمحہ فکریہ ہے ڈاکٹرز اپنی مدد آپ کے تحت حفاظتی آلات خرید رہے ہیں۔