تربت محبت کرنے والے پرامن، مہمانوازوں، ایماندار سیاسی کارکنوں اور سرزمین سے وفا کرنے والے قومی شاعروں و ادیبوں کا شہر ھے۔ اس شہر میں نامور بیوروکریٹ اور بہترین کھلاڑی پیداھوئے۔ سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا تعلق بھی اسی شہر سے ہے۔ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ایک مخلص، نڈر اور نظریاتی سیاسی کارکن ھے اس نے اپنے کردار سے ثابت کیا کہ وہ ایک حقیقی کامریڈ ھے۔ بطور وزیر اعلی شب و روز محنت کرکے کم مدت اور کم وسائل سے بلوچستان کے لوگوں کو تاریخی تحائف میڈیکل کالجوں، یونیورسٹیوں اور تعلیمی سہولیات و آسائیشوں کی صورت میں دیئے۔
آج تربت ایک ماڈل سٹی کے طور پر جانا جاتا ہے جبکہ چند سال پہلے تربت شہر کھنڈرات تھا ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے شہر کا نقشہ تبدیل کرکے اس شہر کے حقیقی فرزند ھونے کا بہترین ثبوت دیا۔ماضی میں ہمارا صوبہ بلوچستان بدانتظامی اور کرپشن میں بدنام تھابلوچستان اسمبلی کے ایک ممبر کے علاوہ باقی تمام ممبر کابینہ میں شامل تھے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ایمانداری سے اپنے فرائض انجام دے کر گڈگورننس قائم کرتے ہوئے دنیا کے سامنے بلوچستان کا وقار بلند کیا۔قبائلی اور روایتی صوبے بلوچستان کے اعلیٰ ایوانوں تک عام آدمی کی رسائی ناممکن تھی۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کو عوامی دفتر بناکر عام آدمی کی رسائی اقتدار کے ایوانوں تک پہچانے میں مدد کی۔ اس دور کا ریکارڈ چیک کیا جائے تو ھزاروں کی تعداد میں لوگ روزانہ بغیر کسی رکاوٹ کے وزیر اعلیٰ ہاوس جاتے اور اپنے مسائل پیش کرتے۔ غریب انسانوں کا ہمددر صبح شام عوام کے ساتھ رہ کر ان کے مسائل حل کرنے والا اس عظیم شخص اور انکی جماعت کے نظریاتی و فکری جڑیں عوام میں پیوست ہیں عوامی اور قومی مفادات کے سنجیدہ سیاست کی اس سے بہتر مثال پاکستان اور خصوصاً بلوچستان میں موجود نہیں۔ قومی و عوامی مفادات کے تحفظ کے لیے موثر رہنماہی اور بغیرغرض و لالچ اپنے عوام کا موقف ہر فورم پر اجاگر کرنے کی مثالی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بقول شاعر
نشان یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا
کہ صبح و شام بدلتی ہیں انکی تقدیریں
نظریاتی کامریڈ اپنے صلاحیتوں کو عوام کے فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے وقف کرتے ہیں۔ یوں تو بلوچستان کی جماعت میں نظریاتی اور فکری کامریڈوں کی کمی نہیں لیکن ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ حقیقی قوم دوست اور نیشنل ازم کے سچے سپاہی ہیں جسکا بہترین ثبوت اسکی قومی اور سیاسی خدمات اور کارکردگی ہے۔
سیاسی ارتقاء کے سخت اور مشکل ترین عمل سے گزرکر نیشنل ازم کی بھٹی میں تپ کر کندن بن کر سرخ روح ہو کر نکلنے کا اعزاز کم سیاست دانوں کو حاصل ہے۔ یقینا ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا نام اس فہرست میں نمایاں ھے۔ بطور سیاسی طالب علم میں فخر محسوس کرتا ہوں کہ میرا تعلق اس عظیم سیاسی رہنما کے کارواں سے ہے۔ آؤ ملکر روشن، تعلیم یافتہ اور ترقیافتہ بلوچستان کے خواب کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کامریڈ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا ساتھ دیں اور اپنا قومی فریضہ انجام دیں۔