|

وقتِ اشاعت :   April 25 – 2020

کجھور 8ہزارقبل مسیح پراناپھل ہے جو زیادہ تر مصر اور خلیج فارس کے علاقے ایران، عراق،افریقہ اور عرب میں پایا جاتا ہے۔ دنیا کی سب سے اعلیٰ کجھور عجوہ ہے جو سعودی عرب کے مقدس شہر مدینہ منورہ اور مضافات میں پائی جاتی ہے۔ اللہ عزوجل کے حبیب پیارے نبی ﷺ کا فرمان عالی شان ہے کہ عجوہ میں ہر بیماری سے شفا ہے۔

بلاشبہ کھجورقوت و توانائی کا خزانہ ہے اس میں انسانی جسم کو درکارغذائی اجزاء مثلانمی پانی15.3، پروٹین2.0، روغن0.4، ریشہ3.9، نشاستہ75.8فیصد، کلوریز317 اورنمکیات اور وٹامن 2.1، کیلشیم 120 ملی لیٹر، فاسفورس50، فولاد7.3، وٹامن سی3، وٹامن بی0.5 فیصداورمیگنیشیم وافرمقدارمیں موجودہوتے ہیں۔امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ سو ملی گرام میگنیشم کا استعمال فالج کا خطرہ 9فیصد کم کردیتا ہے اور یہ جز کھجوروں میں کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ کھجوردماغی صحت کے لئے ایک بہترین غذا ہے۔

کھجور میں چکنائی/ کولیسٹرول نہیں ہوتا۔ کھجور سے خون کی شریانوں کے امراض، جوڑوں کے امراض، الزائمر اور دیگر بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔کھجوریں ہڈیوں کو صحت مند اورمضبوط بناتی ہیں اور یہ بھربھرے پن کے مرض سے بچاتی ہیں۔جدیدریسرچ کے مطابق صرف ایک کھجورروزانہ کھانے سے رگوں میں سختی نہیں ہوتی اوراس مرض سے چھٹکارا مل جاتا ہے۔اس کے علاوہ آپ دل کی درجنوں بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔سائنسی تحقیق کے مطابق روزانہ انار کے جوس اور 3کھجوروں کا استعمال دل کے امراض کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ انار اور کھجوریں اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں جو دل کی شریانوں کے سخت ہونے اور سکڑنے کا خطرہ ایک تہائی یا 33 فیصد تک کم کردیتے ہیں۔ ہارورڈ میڈیکل اسکول کی ریسرچ کے مطابق کھجورکھانے سے ہائی بلڈ پریشر کی شکایت بھی بہت کم ہوتی ہے۔کم بلڈپریشر، فالج،لقوہ اور سر چکرانا،غدودوں کی خرابی، جھلیوں کی سوزش، غذائی کمی،خون میں فولادکی کمی دورکرنے کے لئے بھی بے حدفائدہ مند ہے۔ خصوصا زچگی کے بعد ماں کے لئے اکسیرکادرجہ رکھتی ہے۔ نوزائیدہ بچوں کی مائیں اکثر اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلا سکتیں کیوں کہ وہ بہت کم آتا ہے۔

ایسی مائیں دودھ کے ساتھ کھجور استعمال کریں، کیونکہ کھجور دودھ پیدا کرنے والے خلیوں کی پرورش کر کے انہیں فعال بناتی ہے۔ کمی خون(انیمیا) کے لئے5 عدد کھجور یا چھوہارے لے کر آدھا کلو دودھ میں ڈال کر خوب پکائیں، جب یہ نرم ہو جائیں تو انہیں دودھ سے نکال لیں اور اس میں شہد ایک چمچہ ملا کر پئیں۔ یہ نسخہ جنسی طاقت کے لئے بھی اکسیر ہے۔ شدیدگرمی میں اگر ٹھنڈا پانی بھی لیا جائے تو معدے میں گیس، تبخیر ارورم جگر کا خطرہ ہوتا ہے کھجور کھاکر پانی پینے سے یہ خطرہ دور ہوجاتا ہے۔ کھجور کو بھگو کر اس کا پانی پی لینے سے جگر کی بیماریاں دور ہوتی ہیں،کھجور کاپانی جگر کے لئے تقویت بخش ہونے کی وجہ سے یرقان کے مرض میں بہترین دوا ہے۔

اور ہاضمے کی خرابی، تبخیر معدہ کی شکایات میں بھی مفید ہے۔ کھجورکوگٹھلی سمیت پیس کردل اوردمے کے مریضوں کو کھلاناسنت نبوی ﷺ ہے۔یہ بلغم کو خارج کرتی ہے اوردل کی بند شرائین کو کھولتی ہے اوردل کے بڑھ جانے میں مفیدہے۔ رات کے وقت 7 عدد کھجوریں پانی میں بھگو کر رکھیں اور صبح اس پانی میں کھجوروں کو مسل کرخالی معدہ پی لیں تو یہ دل کی تقویت کے لیے مؤثر ٹانک ہے نیزیہ شیک قبض کشا ہوتا ہے۔ یہ آنتوں کو متحرک کر کے اجابت کو آسان بناتا ہے اورپیٹ کے کیڑوں کوختم کرتاہے۔ اس سے اسہال، صفراء،تیزابیت اورفاسدفضلات بھی دور ہو جاتے ہیں۔

اور جسم کی غلیظ رطوبتیں خشک ہو جاتی ہیں۔ کھجور کی گٹھلی آنتوں کو طاقت دیتی ہے اور معدے کی گرمی دور کرتی ہے۔عمدہ کھجور گردے مثانے اور پتہ میں پتھری بننے کے عمل کو روکتی ہے۔ کھجور ہر عمرکے فرد کے لئے بہترین غذا ہے۔ یہ اعصابی نظام، حساسیت اور رات کونظرنہ آنا جیسی شکایات میں بھی بہترین علاج ہے۔ کھجور کو کھیرے کے ساتھ کھایا جا سکتا ہے مگر کشمش کے ساتھ کھانا مفید نہیں۔ آشوب چشم یعنی آنکھیں دکھنے کی حالت میں استعمال نہ کی جائیں۔ کھجور قوت ہضم کے مطابق کھانی چاہئے۔ کمزور معدے کے حامل افراد کم مقدار میں استعمال کریں۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا محبوب ترین کھانا روٹی کا ثرید اور حیس کا ثرید تھا۔ حیس کا ثرید کھجور، گھی اور روٹی سے تیار کیا جاتا ہے۔ یہ ایک مقوی غذا ہے جو زود ہضم اور تمام اعضاء کو قوت دیتی ہے۔ بچے یا بڑے کمزور اور دبلے پتلے افراد کے لیے اکسیر ہے۔ جسم کو موٹااورتوانابنانے کے لئے کھجور، مغز اخروٹ، مغز بادام، تل سفید، ناریل برابر وزن اور سونٹھ حسب ضرورت شامل کرکے چھوٹے لڈوبنالیں۔ صبح نہار منہ اور شام کوعصرنماز کے بعد دودھ کے ساتھ لیں۔ 3ماہ میں جسم پرکشش اورفربہ ہوجائے گاسردیوں میں یہ نسخہ زیادہ موئثرہوگا۔

دمہ کے مریض کھجور 50 گرام بغیر گٹھلی، نمک لاہور 3 گرام، سہاگہ بریاں ڈیڑھ گرام، سونٹھ 5 گرام، فلفل دراز 5 گرام، شہد 50 ملی لیٹرمیں بطریق معجون بنالیں۔ صبح و شام ایک چمچ نیم گرم پانی سے استعمال کریں۔ بلغمی کھانسی کے لیے چھوہارے 2 عدد، ادرک 1 گرام لے کر انہیں باریک کتر کر ایک پان کے پتے میں رکھ کر چبائیں۔ معدے کو تقویت ملتی ہے۔ منہ کے زخم گردوں اور مسوڑھوں کی سوزش اوردرد، پتھری اور پرانے سوزاک(پیشاب کی نالی میں زخم ہونا) میں بھی اس کے استعمال سے فائدہ ہوتا ہے۔ کھجور کے پھول کو اگر پانی میں گھوٹ کر پیا جائے تو معدے کو طاقت حاصل ہوتی ہے۔

کھجور کے پتوں کی راکھ کو بہترین منجن تسلیم کیا گیا ہے جو دانتوں کے درد میں بھی مفید ہے اگر اسے پانی میں ابال کر کلیاں کی جائیں تو آرام آجاتا ہے۔ کھجور کا گودا، آنتوں، گردوں اور پیشاپ کی نالی کی سوزش میں فائدہ پہنچاتا ہے۔ نیز بیرونی چوٹوں اور منہ کی بدبو میں بھی نافع ہے۔ یرقان (یعنی پیلیا) کے لیے کھجور بہترین دوا ہے۔ کھجور کی گٹھلیوں کو آگ میں جلا کر اس کا منجن بنالیں یہ دانتوں کو چمک دار اور منہ کی بدبو کو دور کرتا ہے۔ حاملہ خواتین کو زچگی میں سہولت ہوتی ہے، سرطان سے تحفظ حاصل ہوتا ہے، جنسی کمزوری دور ہوتی ہے، جسم صحت مند اورتوانا ہوتا ہے۔

رات کوٹھنڈے ایک پاؤ دودھ میں 7کھجور ڈال کر رکھ دیں صبح کھجوریں پھول کر نرم ہ وجائیں گی جس سے بہت لذیذ دودھ تیار ہو جائے گا اور اس کے پینے سے طبیعت کو بہت فرحت حاصل ہو گی۔کھجور کے درخت کی شاخوں کے درمیان کونپلوں سے پہلے ایک گاڑھالیس دار شیریں اور خوشبودار مادہ جمع ہوتا ہے جسے گابھا کہا جاتا ہے۔ اس کا ذائقہ دودھ اور بادام جیسا ہوتا ہے یہ آنتوں کو مضبوط کرتا ہے اور دستوں کو روکتا ہے۔ سینے کے درد کو دور کرتا ہے۔ آواز میں نکھار پیدا کرتا ہے اگر تھوک میں خون آتا ہو تو وہ بھی بند ہوجاتا ہے۔ کھانسی دور کرتا ہے قے کو روکتا ہے۔

چکروں میں بھی فائدہ مند ہے۔ منشیات کے استعمال سے پیدا ہونے والا خمار اسے پینے سے دور ہوجاتا ہے۔ بھڑکے کاٹے پر اس کے فوری لیپ سے ورم نہیں ہوتا ہے۔ حساسیت یعنی الرجی میں بھی اس کا استعمال مفید ہے۔ اس کے لئے علاوہ کھجور میں ایسے اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو گردے مثانے اور پتہ میں پتھری بننے کے عمل کو روکتے ہیں۔قارئین کرام،کھجورکوسنت نبوی ﷺکے طورپرکھانے سے ثواب اورشفاء دونوں میسرآتے ہیں اورانسان جادواوربیماریوں سے محفوظ رہتاہے۔اللہ تمام بیماروں کو شفاء عطا کرے۔آمین!