صحبت پور: سپریم کورٹ بار ایسوسیشن کے سابق صدر و سینٹر (ر) امان اللہ کنرانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میں جذبہ حب الوطنی کے تحت معروضی حالات اور بدلتے جغرافیائی و علاقائے اہمیت و زمینی حقائق و سیاسی اہمیت و معاشی ترقی و صنعت و تجارت کے فروغ و مقامی آبادی کی خوشحالی اور انتظامی سہولت کو یقینی بنانے کے تناظر میں اسی طرح درخواست کررہا ہوں۔
جیسے 1960 کی دہا ئی کے آخر میں قومی قیادت ون یونٹ توڑنے کی دہا ئی دے رہی تھی آج عسکری قیادت نے وقت و حالات کے تقاضوں کا ادراک کرتے ہوئے اپنے کور ہیڈ کواٹر اور ایف سی کا متبادل و متوازن صوبائی ڈھانچہ مکران میں منظم کیا ہے اسی طرح 2013 میں صوبائی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن کے تحت بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کا سرماء دارالخلافہ گوادر کو قرار دیا تھا جو بعد میں منسوخ کیا گیا ہم سنجیدگی سے محسوس کرتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے۔
اس تنسیخ کے نوٹیفکیشن کو واپس لیکر گوادر کے سرمائے دارالخلافہ کی حیثیت کو بحال کیا جائے اس سے سی پیک کے منصوبوں پر عملدرآمد تیز و نگرانی کا عمل موثرہوگا اس سے گوادر و گڈانی و حب کی تجارتی سرگرمیوں کو سرعت کے ساتھ بھرپور مدد ملے گی جبکہ ملک دشمن قوتوں کو اس فیصلے سے مایوسی اور انکی حوصلہ شکنی ہوگی۔