کرونا وائرس سب سے پہلے چین کے شہر ووہان میں ظاہر ہوا اور اس نے دوسرے ملکوں سے پہلے چین میں ہزاروں افراد کو متاثر کیا.صحت عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ، مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنے اور عوام کی نقل و حرکت کو روکنے ہی سے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ یہ جاننے کے باوجود کئی ملک اس پر عمل نہیں کر رہے جس کا نتیجہ زیادہ مریضوں اور ہلاکتوں کی صورت میں نکل رہا ہے۔چمن پاک افغان بارڈر سرحد پر موجود کروناوائرس کے باعث 900خیموں پر مشتمل قرنطینہ سینٹر قائم کیا گیا ہے۔
اور ور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چمن میں آئسولیشن سنٹر کاقیام عمل میں لایا گیا۔اس میں تمام بنیادی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ صوبائی وزیر زراعت انجینئر زمرک خان اور اے این پی کے رکن صوبائی اسمبلی و چیرمین قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اصغرخان اچکزئی کے ساتھ پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر علی رضاکھوسو نے دورہ کیا قرنطینہ سینٹر کے دورہ کے بعد ڈپٹی کمشنر آفس میں کرورناوائرس سے بچاوٗکیلئے احتیاطی تدابیر اختیارکرنے کے حوالے سے ایک اجلاس طلب کرلیا گیا۔انہوں نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک قدرتی وباء ہے۔
جس کیلئے ہم نے احتیاط اختیار کرنا ہے۔ ہمیں علم سے بہت بڑی تکلیف سے دونوں طرف کے مسافر دوچار ہیں انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر سینکڑوں کی تعدادمیں مال بردار کینٹینر وں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں اور کرورناوائرس کے باعث خطرات درپیش ہیں ان مال بردار ٹرکوں اور کینٹنرز کے حوالے سے ہم تجارت کو جاری رکھنے کیلئے افغان حکام سے بھی رابطہ کریں گے تاکہ ہماری تجارت بند نہ ہوپاک افغان سرحدکی بندش کو ابھی 45روز ہوگئے ہیں پاک افغان سرحد کی بندش سے تجارتی سرگرمیاں مکمل طور معطل ہیں عالمی وباء کرونا وائرس کے سبب پاک افغان سرحد کی بندش سے دونوں طرف کے عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔
جس کی وجہ سے دونوں طرف ہزاروں کی تعداد میں مسافرپھنس چکے ہیں جبکہ کروناوائرس جوکہ اب عالمی وباء اختیار کرچکاہے جس سے امریکہ سمیت پورا یورب متاثر ہوچکا ہے ہم سے معاشی لحاظ سے بڑی طاقت چائنا بھی شدید متاثر ہے جس نے اپنے ملک میں اس وباء پر تقریبا قابو پاچکا ہے جبکہ یورپ کے کئی ممالک لاک ڈاؤن کی صورت میں ہیں جس میں خاص کر اٹلی اور دیگرممالک جبکہ ایران بھی اس سے شدید متاثر ہے پاک افغان خدانخواستہ اگررسک لیاگیاتو کوئی بھی بڑا المیہ پیش آسکتاہے جس کا ہم تحمل نہیں ہوسکتے اور اس مسئلہ کو سیاسی مسئلہ نہیں بنانا چائیے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ دونوں طرف کے عوام کو مشکلات درپیش ہیں اور مسافروں کی بڑی تعداد جوکہ پاکستانی شہریوں پر مشتمل ہے افغانستان میں پھنس چکے ہیں جبکہ افغانستا ن کے شہری بھی یہاں پر پھنسے ہوئے ہیں جن میں خواتین اوربچوں کی بڑی تعداد شامل ہیں اور جس میں مریض بھی شامل ہے انہوں نے مزیدکہاکہ انشاء اللہ اس کیلئے دونوں طرف کے حکاموں سے رابطے میں ہے ان کیلئے کوشش جاری ہیں کہ یہ مسافر اپنے گھروں کو پہنچ جائیں جبکہ اس حوالے سے ہم ایک مرحلہ میں کامیاب ہوچکے ہیں جس میں گزشتہ روز بھی تقریباً 31 ہزار کی تعداد میں یک طرفہ پید ل آمدروفت کے ذریعے افغانی مسافروں کو جانے دیاگیا۔
چمن قرنطینہ سینٹر مکمل کر لیا گیا ہے ضلعی انتظامیہ اور فرینٹیئر کور چمن سکاوٹس نے قبائلی مشران ‘ چیمبر آف کامرس کو قرنطینہ سینٹر کا دورہ کرایا۔ سینٹر کے انتظامات کے بارے میں ان کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ افغان بارڈ کو یکطرفہ تجارت کیلئے کھول دیاگیا چمبر آف کامرس کے مطابق پہلے تقریباً روز 100گاڑیوں پر مشتمل اشیا ء خوردنوش کے گاڑیاں پاکستان سے افغانستان ہفتے میں 3دن سکیں گی سوموار بدھ جمعہ کوبھی 100گاڑیاں افغانستان جائینگے اس طرح تین روز میں تقریباً 300 مال بردار کنٹینراشیاء خوردونوش لے کر افغانستان میں داخل ہوگئے۔
جبکہ معاشی سرگرمیوں کو بحال کرانے کیلئے پوری کوشش کررہے ہیں اور دونوں طرف کے حکام سے اس حوالے سے بھی بات چیت کررہے ہیں کروناء وائرس ایک عالمی وباء ہونے کے سبب کسی بھی قسم کی غفلت سے کوئی بڑا سانحہ ہوسکتاہے۔چمن لاک ڈاْوء ن کی وجہ صوبائی حکومت اور رکن صوبائی اسمبلی و چیئرمین قائمہ کمیٹی پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اصغر خان اچکزئی کی جانب سے مستحق غریب خاندانوں میں امدادی خوردنی اشیاء تقسیم کی گیں یہ امداد ضرورت مندوں کو انتظامیہ کی نگرانی میں رضاکار یونین کونسل تک پہنچا یا جا ر ہے۔
اس کے علاوہ چمن میں بھی وزیراعظم پاکستان عمران خان ایمرجنسی احساس کفالت پروگرام کے تحت مستحقین میں امدادی رقوم کی تقسیم کا آغاز کردیا گیاہے ملک کے دیگر شہروں کی طرح چمن میں بھی ایمرجنسی احساس کفالت پروگرام کے تحت رقوم کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے اور چمن کے مختلف مقامات پر تین سینٹرز قائم کئے گئے ہیں اور تمام سینٹرز پر سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ کوئی بدنظمی نہ ہو سماجی فاصلوں کا بھی خیال رکھا جارہا ہے۔
امدادی رقوم کو تین مرحلوں میں تقسیم کیا جائے گا پہلے مرحلے میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ افراد شامل ہیں جبکہ دوسرے مرحلے میں موبائل میسج کرنے والے اور تیسرے اور آخری مرحلے میں ڈپٹی کمشنر کے مستحق افراد کو شامل ہو نگے گا ایمرجنسی احساس کفالت پروگرام کے فوکل پرسن کے مطابق چمن شہر میں 4 ہزار سے زائد مستحق افراد اس سہولت سے مستفید ہورہے ہیں۔