۔ — فائل فوٹو

|

وقتِ اشاعت :   September 7 – 2014

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان کے ضلع نوشکی ، پنجگور اور کیچ میں بم دھماکوں اور سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلوں میں تین افراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئے ۔فائرنگ کی زد میں آکر ایک راہ گیر اورپانچ سیکورٹی اہلکاربھی زخمی ہوگئے ۔کارروائیوں کے دوران پندرہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحدی شہر نوشکی کے علاقے احمدوال سے چار کلو میٹر دور خاران روڈ پر سیکورٹی فورسز نے بارود سے بھری گاڑی کی آمدکی اطلاع پر ناکہ لگا رکھا تھا۔ ایک مشتبہ گاڑی اور موٹر سائیکل کو رکنے کی کوشش پر گاڑی میں سوار افراد نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کردی۔ جواب میں سیکورٹی فورسز نے بھی فائرنگ کی۔ فائرنگ کے تبادلے کے دوران بارود اور اسلحہ سے بھر ی سرف گاڑی زوردار دھماکے سے پھٹ گئی اور اس میں تمام افرادہلاک ہوگئے۔ دھماکا اتنا زوردار تھا کہ اس سے گاڑی کے پرخچے اور اس میں سوار افراد کی جسموں کے چیتھڑے اڑ گئے۔ دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں سیکورٹی فورسز کے تین اہلکار بھی زخمی ہوئے ۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق تباہ شدہ گاڑی کے ملبے اور موقع سے ملنے والے جسمانی اعضاء سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ دھماکے سے گاڑی میں سوار تین افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ واقعہ میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کا تعلق ایک حساس ادارے سے بتایا جاتا ہے جنہیں نوشکی میں ابتدائی طبی امداد کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کا ایک اہم کمانڈر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ کارروائی میں کوئی گرفتاری عمل نہیں لائی جاسکی۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کالعدم علیحدگی پسند تنظیم یہ اسلحہ اور بارود نوشکی اور اندرون بلوچستان میں دہشتگردی کی واقعات میں استعمال کرنے کے لئے سمگل کررہے تھے۔ دریں اثناء مکران ڈویژن کے ضلعپنجگور کے علاقے گرمکان میں سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشن شروع کیا ۔ رات گئے شروع ہونے والا آپریشن صبح تک جاری رہا۔ اس دوران بختیار نامی شخص کے گھر کے گھیراؤ کیا گیا جس پر گھر میں موجود افرادنے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دواایف سی کے سپیشل آپریشن ونگ کے دو اہلکار نائیک اکرم ،سپاہی محمد اسماعیل کے علاوہ ایک راہ گیر فقیر اللہ ولد عبدالغفار بھی زخمی ہوا۔ زخمیوں کو سول اسپتال پنجگور منتقل کردیا گیا۔اسپتال ذرائع کے مطابق زخمی اہلکاروں کو ہاتھ میں جبکہ راہ گیر فقیر اللہ کو پیٹ میں ایک گولی لگی ہے اور تینوں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔سیکورٹی فورسز نے فائرنگ کے تبادلے کے بعددومشتبہ افراد سجاد علی ولد حاجی مہراب اور ذاکر اللہ ولد عبدالقادر کو گرفتارکرلیا۔ مکان سے ایک کلاشنکوف بمعہ میگزین اور 30عدد گولیاں، ایک پریشر ککر میں نصب موجود چار کلو بم،وائر اور نو عدد موبائل فون برآمد بھی کئے گئے۔ ملزمان تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ پنجگور سے ملحقہ ضلع کیچ کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر تربت کے نواحی علاقے شاپک میں سیکورٹی فورسز کے قافلے کو سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ دھماکے سے ایک گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ واقعہ کے بعد فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن کیا تاہم کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی۔ دریں اثناء ضلع کیچ کے علاقے تربت میں پولیس نے سرچ آپریشن کیا۔ ڈی پی او تربت بشیر بروہی کے مطابق سرچ آپریشن مچھلی مارکیٹ اور سرگانی سے ملحقہ رہائشی علاقوں میں کیا گیا جس کے دوران گیارہ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔