|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2014

تہران(م ڈ) ایران کے زمینی فوج کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ ایران کی فوج اور پاسداران انقلاب عنقریب بلوچستان صوبے میں مشترکہ جنگی مشقیں کریں گے یہ جنگی مشقیں دو لاکھ پچاس ہزار مربع کلو میٹر کے علاقے میں پھیلی ہوئی ہونگی جو ایرانی بلوچستان کے شمالی علاقوں سے شروع ہوکر بلوچ ساحل اور اومان کے ساحلی علاقوں تک پھیلی ہوئی ہونگی یہ اعلان علی رضا پوردستان نے اخباری نمائندوں کے سامنے کیا احمد رضا نے یہ اعلان کیا کہ فوج کی استعداد بڑھانے اور دشمن کے خطرات کو سامنے رکھتے ہوئے نئی دفاعی حکمت عملی بنائی جائے گی اس طرح ہم دشمن کے خطرات کو سامنے رکھ کر اپنی جنگی حکمت عملی بنائیں گے انہوں نے انکشاف کیا کہ ایران نے مغربی ایران (عراقی سرحد) اور جنوب مشرق(سیستان وبلوچستان) اپنی مسلح افواج تعینات کئے ہیں اس کا واحد مقصد دشمن کی طرف سے خطرات کا مقابلہ کرنا ہے انہوں نے انکشاف کیا کہ ایران اس قابل ہے کہ وہ نئے ٹینک بنائے اور ان کی استعداد میں اضافہ کرے انہوں نے کہا کہ ایران نئے میزائل اور دوسرے دفاعی اسلحہ کی نمائش22ستمبر کو کریگا ایران نے ہمسایہ مملاک کو یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ ایران کی بڑھتی ہوئی فوجی قوت ان ممالک کیخلاف نہیں ہے یہ بات قابل ذکر ہے کہ بلوچستان کی سرحد گزشتہ 60سالوں سے دوستانہ رہی ہے اور پاکستان نے بھارت کے ساتھ دو جنگوں میں بلوچستان کی سرحدوں پر کوئی خطرہ محسوس نہیں کیا لیکن حالیہ سالوں میں ایران کی جانب سے کئی ایک فوجی کارروائیاں بلوچستان میں کی گئیں اور پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے کہ ان سرحدی محافظوں کو دہشت گردوں نے اغواء کیا اور ان کو بلوچستان میں رکھا حکومت پاکستان نے بار بار ان الزامات کی تردید کی۔