|

وقتِ اشاعت :   May 4 – 2020

مستونگ: سنٹرل جیل مستونگ سے دو قیدی پراسرار طور پر فرار، تفصیلات کے مطابق فرار ہونے والے قیدیوں میں ایک قیدی نصراللہ محمدحسنی کا تعلق خضدار ہے جو کہ گزشتہ روز اپنے ایک ساتھی کے ساتھ منشیات سمیت گرفتار ہوئے اور ان سے حساس ادارے کاجعلی کارڈ بھی برآمد ہواتھاجبکہ دوسرا قیدی پیربخش کا تعلق مستونگ کے تحصیل دشت سے ہے اور منشیات کے کیس میں قیدی تھا، آئی جی اور اے آئی جی جیل خانہ جات مستونگ پہنچ گئے۔

جیل کے 11اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج تحقیقات شروع کردی گئی۔سنٹرل جیل مستونگ سے منشیات کے کیس میں قید دو قیدی پراسرار طور پر جیل سے فرار ہوگئے اطلاع ملنے پر آئی جی جیل خانہ جات بلوچستان ملک محمدیوسف اور اے آئی جی جیل خانہ جات حمیداللہ فوری طور پر سنٹرل جیل مستونگ پہنچ گئے اور واقع میں غفلت برتنے پر اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا۔اور سنٹرل جیل کے 11 پولیس اہلکاروں و دیگر ڈیوٹی سٹاف کے خلاف سٹی تھانہ میں مقدمہ درج کردیا گیا۔مقدمہ آئی جی جیل خانہ جات کے مدعیت میں درج کیاگیا۔

سٹی تھانہ میں دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ قیدی صبح 6بجے سے 10 بجے کے درمیان فرار ہوئے قیدی صبح آٹھ بجے تک جیل میں موجود تھے۔قیدیوں کی فرار ایک معمہ بن گیا ہے۔کہ قیدی کیسے اور کہاں سے فرار ہوئے حالانکہ سنٹرل جیل کی بیرونی دیوار 40 فٹ کے قریب اونچی اوران پر خاردار تاریں لگی ہوئی ہیں اوران میں کرنٹ موجود رہتا ہے۔سینٹرل جیل سے قیدیوں کے فرار سے کئی سوالات پیداہوئے ہیں،۔واضع رہے کہ سنٹرل جیل مستونگ میں اس وقت مختلف کیسز میں 24 قیدی قید ہیں۔

فرار ہونے والے قیدیوں میں ایک قیدی نصراللہ محمدحسنی کا تعلق خضدار ہے جو کہ گزشتہ روز اپنے ایک ساتھی کے ساتھ منشیات سمیت گرفتار ہوئے اور ان سے حساس ادارے کاجعلی کارڈ بھی برآمد ہواتھاجبکہ دوسرا قیدی پیربخش کا تعلق مستونگ کے تحصیل دشت سے ہے اور منشیات کے کیس میں قیدی تھا۔آئی جی جیل خانہ جات ملک محمدیوسف نے اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے غفلت برتنے پر 11اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر کیلئے سٹی تھانہ میں درخواست دے دی گئی۔اور مقدمہ درج کرکے پولیس نے فرار ملزمان کے گرفتاری کیلئے مختلف علاقوں میں چھاپے شروع کردئے۔