|

وقتِ اشاعت :   May 4 – 2020

مستونگ: سابق وزیراعلی بلوچستان چیف آف سراوان نواب محمداسلم خان رئیسانی نے کہاہے کہ کورونا وائرس کے روک تھام کیلئے ملازمین کے تنخواہوں سے کٹوتی نہ کی جائے بلکہ ترقیاتی میں نئے اسکیمات کو بند کرکے رقم کوروناوائرس کے روک تھام پر خرچ کی جائے۔

انھوں نے کہاکہ چوٹے سرکاری ملازمین کے نتنخواہوں سے کورونا وائرس کیروک تھام کیلئے رقم کی کٹوتی سے ملازمین کے مسائل اور مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا چھوٹے سرکاری ملازمین پہلے ہی مہنگائی کے ہاتھوں پسے ہوئے ہیں اور بمشکل ان کا گزارہ ہو رہاہیں اور اگر ان چھوٹے سرکاری ملازمین کے تنخواہوں سے کورونا کے روک تھام کیلئے کٹوتی ہوگی تو انکے مسائل و مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔انھوں نے کہاکہ کوروناوائرس کے روک تھام کیلئے کسی ملازم کی تنخوا بند یہ کٹوتی کی ضرورت نہیں ہم کہتے ہیں کہ ترقیاتی عمل میں نئے اسکیمات بند کرکے باقی رقم کرونا کے روک تھام کے لیے استعمال میں لایا جائے۔

تاکہ کوروناوائرس کا روک تھام ممکن ہوسکے۔اور ملازمین کے مسائل میں اضافہ بھی ہو۔انھوں نے کہاکہ کوروناوائرس کے روک تھام کیلئے ڈاکٹرز فرنٹ لائن پر خدمات سرانجام دیں رہے ہیں اور انکے ساتھ لیویز اور پولیس فورس کے اہلکار بھی اپنی خدمات سر انجام دیں رہے ہیں ایسے میں لیویز اور پولیس اہلکاروں کے تنخواہوں سے کٹوتی کرنا نامناسب اقدام ہے اس پر نظرثانی کی جائے۔