|

وقتِ اشاعت :   May 16 – 2020

بھاگ:  کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاون کو دو ماہ گزر جانے کے باوجود بھاگ کے متاثرہ دیہاڑی دار مزدور اور سفید پوش طبقے کو کسی بھی جانب سے امداد نہ مل سکی جسکی وجہ سے مزدور اور سفید پوش طبقے سے وابستہ ہزاروں خاندان عید کی خوشیوں سے محروم مایوس اور چہرے مرجھائے ہوئے پریشان نظر آتے ہیں۔

بھاگ شہر اور گردونواح کے علاقوں میں ہزاروں مزدور خاندان ایسے ہیں جو لاک ڈاون کی وجہ سے گزشتہ دو ماہ سے اپنے کاروبار اور ملازمت سے محروم ہونے کے باعث بیروزگار اور فاقہ کشی پر مجبور ہیں میڈیا کے سامنے شکایت کرتے ہوئے متاثرین نے بتایا کہ لاک ڈاون کی وجہ سے انکے گھروں کے چولھے جلانا مشکل ہوگیا ہے۔

ایسی صورتحال میں عید کے موقع پر اپنے لیے بچوں اورگھر والوں کیلیے کپڑوں جوتوں سمیت کچھ بھی نہیں خرید سکتے انہوں نے مزید کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں بلوچستان حکومت کے منتخب نمائندوں فلاحی تنظیموں یا مخیر حضرات سمیت کسی نے بھی مدد نہیں کی بلکہ بھاگ انتظامیہ نے راشن کا بھرا ٹرک واپس بھیج دیا اور مزدور دیکھتے رہ گئے جو کہ انتہاء افسوسناک عمل ہے۔

انہوں بلوچستان حکومت اور مخیر حضرات سے امدادی پیکج کا مطالبہ کیا ہے تاکہ لاک ڈاون سے متاثرہ ہزاروں مزدور اور سفید پوش خاندان بھی خوشیوں میں شامل ہوسکیں۔