چھتر: پیپلزپارٹی سینٹرل کمیٹی ممبر سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی اپنے بیان میں کہا کہ نصیرآباد میں محکمہ ایجوکیشن نصیرآباد کو جس طرح مذاق بنایا گیا ہے جتنا افسوس کیا جائے کم ہے۔
ایک سال کے دوران اساتذہ کے بے جا تبادلے اور انکی جا تنخوائیں کٹوتی محکمہ ایجوکیشن میں نان ٹیچنگ بھرتیوں میں میرٹ کی پامالی نے محکمہ ایجوکیشن کے لیئے سوالیہ نشان بنا دیا ہے کئی فعال کو سکولوں کو بند کیا گیا کئی اساتذہ کو مکمل طور پرچھوٹ دیا گیا کلسٹر بجٹ میں جسطرح کا کرپشن کرکے غیر معیاری اشیاء سکولوں کو دیئے گئے صرف کاغذی کاروائی میں سب کچھ بہتر تھا عملی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے نصیرآباد میں تعلیم تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا۔
انھوں نے مزید کہاکہ موجودہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسیر مدثرحسین کی تعیناتی کے بعد بھی محکمہ ایجوکیشن نصیرآباد میں غیر قانونی طریقہ سے عدالت عالیہ کی حکم کے مطابق سنیئر کی جگہ جونئیرز کی تعیناتی کی سفارش محکمہ ایجوکیشن کو بھیجنا عدالت کی کھلم کھلا توہین کیا جارہا ہے محکمہ کا آفسیر ہونے کے باوجود اختیارات کسی اور کے ہاتھ میں ہوں نصیرآباد میں تعلیم کی بہتری کے لئے کیا کریں گے۔انھوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہہ محکمہ ایجوکیشن نصیرآباد میں تعلیم کی تباہی کا نوٹس لیں۔