ٹیلی ویژن پر ہمیشہ بلوچستان کے متعلق بری خبریں ہی ملتی ہیں، کہیں دہشت گردی تو کہیں ٹارگٹ کلنگ تو کہیں غداری،کہیں خون میں نہاتے بے گناہ شہری تو کہیں پر باغیانہ کاروائیاں۔ان لفظوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کے بلوچستان میں قتل و غارت کے سوا کچھ نہیں پایا جاتا۔ لیکن سوال ابھرتا ہے کہ کیا بلوچستان میں کوئی تعمیری سرگرمیاں یا کوئی مثبت کام نہیں ہوتا۔ اگر ہوتا ہے؟تو وہ بہت کم ہوتا ہے مگر ایسا نہیں۔حالیہ کرونا وائرس اور پھر لاک ڈاؤن نے تمام شعبوں کو سخت متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں۔
اور دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں تو اس وقت پی پی ایچ آئی بلوچستان نے انہی مزدوروں کو ریلیف دینے کا اعلان کیا جس سے مزدور طبقے کو کچھ سہارا ملنا شروع ہو گیا۔پی پی ایچ آئی کے کارکنان نے ہمیشہ غریبوں اور مزدوروں کی قدر کی ہے تاکہ مزدوروں کی داد رسی ممکن ہو۔ جی ہاں عزیز احمد جمالی کسی تعارف کے محتاج نہیں وہ پی پی ایچ آئی بلوچستان کے چیف ایگزیکٹو ہیں۔ ان کا تعلق جعفرآباد سے ہے۔ وہ محکمہ پی پی ایچ آئی کے چیف ایگزیکٹو کی کرسی پر تین سالوں سے فائز ہیں۔
انہوں نے تین سالوں میں پی پی ایچ آئی میں انقلابی تبدیلیاں لا چکے ہیں جن میں 1122 ڈبل ون ڈبل ٹو سب سے بڑا کارنامہ ہے جس کی دنیا بھر کے لوگوں نے تعریف کی ہے۔ انہوں نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں دیہاڑی دار مزدوروں کی داد رسی کے لیے جعفرآباد کے چھ سو خاندانوں میں راشن تقسیم کیا، پی پی ایچ آئی جعفرآباد کی ٹیم نے تحصیل جھٹ پٹ، اوستہ محمد و گنداخہ کے غریب و مفلس مستحقین میں رمضان کا راشن پیکج تقسیم کیا پی پی ایچ آئی جعفرآباد کے ڈی ایس ایم شاہ مینگل نے اس موقع پر کہا کہ اس پیکج سے کافی دیہاڑی دار مزدوروں کو ریلیف ملے گا اور جن لوگوں کے گھروں کے چولہے بجھ چکے تھے انہیں ریلیف ملے گا۔ پی پی ایچ آئی اس سے پہلے بھی بلوچستان کے ضلع جعفر آباد میں انقلابی تبدیلیاں لا چکی ہے جن میں ہسپتالوں کی تعمیرات سے لیکر ادویات وافر مقدار میں ہسپتالوں تک پہنچانا اہم کارنامہ تھا۔
پی پی ایچ آئی نے جب دیہاڑی دار مزدوروں میں راشن پیکج تقسیم کیا تو مزدوروں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے۔اس راشن میں گھی،چاول، آٹا، دالیں، چپس،چینی اور منرل واٹر وغیرہ شامل تھا جو انسانی زندگی کے لئے سب سے اہم ہوتے ہیں۔ اس راشن کی تقسیم میں ڈی سی جعفرآباد، ڈی ایچ او جعفرآباد، سول سوسائٹی کے ممبران بھی موجود تھے ان سب کا کہنا تھا کہ ہم پی پی ایچ آئی بلوچستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے اس مصیبت کی گھڑی میں مزدور طبقے کی مدد کی ہے اور امید کرتے ہے وہ اسی طرح انسانیت کی خدمت کرتی رہے گی۔