|

وقتِ اشاعت :   June 1 – 2020

کوئٹہ:کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام ودیگر معاملات کے حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی ہدایت کی روشنی میں پیر کے روز یہاں بلوچستان کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں ویڈیو لنک پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت بی سی او سی کے انچارج وسیکرٹری کھیل عمران گچکی نے کی۔

اجلاس میں صوبے کے تمام ڈویژنل کمشنر صاحبان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ صوبے میں ڈویڑنل سطح پر قائم نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے انچارج ڈویژنل کمشنرز ہیں۔ کوئٹہ کے کمشنر وڈی سی او سی کے انچارج عثمان علی خان،کمشنر قلات کمشنر سبی، کمشنر نصیرآباد، کمشنرکیچ،کمشنر رخشان اور کمشنر ڑوب سمیت ڈائریکٹر جنرل صحت۔بی سی او سی کے ڈپٹی سیکرٹری خادم حسین،فوکل پرسن محترمہ حمیرا بلوچ سمیت دیگر تمام اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی،

اجلاس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤکے روک تھام لاک ڈاؤن میں نرمی اور اس سے متعلق ایس او پیز پر عملدرآمد صوبے میں ملیریا،ڈینگی سمیت گرم علاقوں میں ہیٹ وویز سے بچاؤ کے ضمن میں تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اجلاس میں اس امر پر زور دیا گیا کہ تمام ڈویژنل کمشنرز اپنے ڈویژن میں قائم ڈی سی او سی کے وساطت سے کرونا کیسز اور اس حوالے سے دیگر معاملات کی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر بی سی او سی کو بھجوائیں گے اس میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہوگی نیز دیہی علاقوں سے لے کر ڈویڑنل ہیڈ کوارٹرز تک مانیٹرنگ طے شدہ خطوط پر کی جائے گی اور اسپتالوں ڈسپنسریوں اور بیسک ہیلتھ یونٹس تک کی کارکردگی اور کرونا ملیریا اور ڈینگی کے کیسز کا باقاعدہ ڈیٹا رکھا جائے گا۔خصوصا اموات کی صورت میں یہ واضح ہونا چاہیے کہ یہ اموات کرونا وائرس سے ہوئی ہیں یا کسی دوسری بیماری سے کی مانیٹرنگ پر زور دیا گیا ہے۔اجلاس میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ مقامی سطح پر کرونا وائرس کا پھیلاؤ بیانوے فیصد سے بھی بڑھ چکا ہے

جبکہ کرونا کیسز میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام مارکیٹس دکانیں شام پانچ بجے تک بند کرانے پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا اور اس کی بھی مانیٹرنگ جاری رہے گی۔ اجلاس میں تمام ڈی سی او سی کے سربراہ کو بی سی او سی کے سربراہ عمران گچکی نے ہدایت کی کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف اداروں کی جانب سے جاری آگاہی مہم کو نتیج خیز بنایا جائے اور سرحدی علاقوں خصوصاً باڈدر پر خصوصی توجہ دی جائے اور وہاں قائم کرنطینہ سینٹر اور اسکریننگ کے نظام کو بھی مزید بہتر کیا جائے اگر اس حوالے سے کوئی کمی ہے تو اسے بی سی او سی کو مطلع کیا جائے اس کمی کو دور کر دیا جائے گا

انہوں نے گرم علاقوں کے کمشنر صاحبان کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے علاقوں میں ہیٹ وویز کا بھی خیال رکھیں اور عوام کو اس سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کرائیں۔ اجلاس میں تمام کمشنرز نے اپنے اپنے ڈویژن میں صحت عامہ کی سہولیات خصوصاً کرونا وائرس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات وانتظامات سے بھی آگاہ کیا۔کمشنر قلات اور کمشنر کیچ نے اجلاس کو بتایا کہ ان کیعلاقے میں کرونا ٹیسٹ کے بارے میں لیبارٹریز کی کمی ہے انچارج بی سی او سی نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کو اس ضمن میں آگاہ کر کے اس کمی کو فوری دور کیا جائے گا اجلاس میں کمشنر کوئٹہ سمیت دیگر ڈویژن کے کمشنرز نے اپنے علاقوں میں رضا کاروں خصوصاً ٹائیگر فورس کی تربیت اور انہیں دیے جانے والے ٹاسک طے کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا اجلاس میں تمام ڈویڑنز میں امدادی راشن کی تقسیم کے موضوع پر بھی بات چیت کی گئی اور بتایا گیا

کہ صوبے بھر میں تقریبا تمام علاقوں میں راشن تقسیم کر دیا گیا ہے چند علاقوں میں یہ کام جاری ہے اس میں کمشنر صاحب ان کی تجویز پر پہلے سے موجود بجٹ میں سے کچھ حصہ کرونا وائرس کے امور کے لیے مختص کرنے پر غور کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ یہ معاملہ بھی وزیراعلیٰ کے سامنے پیش کرکے اس کی منظوری لی جائے گی ٹرانسپورٹرز اور پرائیویٹ اسکولز کے مالکان کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ اور نجی اسکولز کھولنیکے امور پر بھی بات چیت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کو کھولنے کے لئے ایس او پیز بنانے ہوں گے اس کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا جبکہ نجی اسکولز کھولنیکے ضمن میں وفاقی و صوبائی حکومت کی ہدایت پر عملدرآمد ہوگا۔

اجلاس میں ٹڈی دل کی روک تھام کے لیے صوبے بھر میں کی جانے والے اقدامات اور اس کے نتائج پر غور کیا گیا اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے کے 29 اضلاع میں ٹڈی دل بڑی تعداد میں موجود ہے اس کے خاتمے کے لیے اسپرے اور دیگر اقدامات کیے گئے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کرنے کافیصلہ کیاگیا ہے جبکہ سب ڈویژنل کمیٹیوں کو مزید فعال بنا کر تحصیل اور سب تحصیل و دیگر علاقوں تک کی روزانہ کی صورتحال مانیٹرنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس طرح صوبے میں کورونا سمیت ملیریا۔ڈینگی،ٹڈی دل اور دیگر قدرتی آفات کی اصل صورت حال سامنے آسکے اس طرح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس طرح کے اجلاس ہر دو ہفتوں بعد منعقد ہوں گے تاکہ صورتحال اور اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتائج سامنے آ سکیں۔